ہندوستان کو اے آئی سے ہونے والی ہلچل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے: راج ناتھ

نئی دہلی ،۱۱؍جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ ہندوستان کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے نظام پر انتہائی محتاط کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہونے والی قانونی، پالیسی، سیاسی اور اقتصادی ہلچل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
راجناتھ نے کہا کہ ہمیں انسانیت کی ترقی اور امن کے لیے AI کا استعمال کرنا ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی بھی ملک یا ممالک کا گروپ اس ٹیکنالوجی پر اپنا تسلط قائم کر لے جیسے جوہری توانائی اور دوسرے ممالک AI سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔
وزیر دفاع نے یہ بات نئی دہلی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ان ڈیفنس کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد کہی۔ انہوں نے AI کی پالیسیوں اور خطرات پر سنجیدگی سے غور کرنے کا مشورہ دیا۔راجناتھ نے کہا کہ ہم اے آئی کی ترقی کو نہیں روک سکتے اور ہمیں اس کی ترقی کو روکنے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیے۔ لیکن اس سلسلے میں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی نئی ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لاتی ہے تو اس کا عبوری دور بھی بہت طویل اور پیچیدہ ہوتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ چونکہ AI ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو بڑے پیمانے پر تبدیلی لا سکتی ہے، ہمیں اس سے آنے والی قانونی، پالیسی، سیاسی اور اقتصادی ہلچل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں ہمیں اے آئی پر بہت احتیاط سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ٹیکنالوجی قابو سے باہر نہ جائے۔راجناتھ نے کہا کہ کسی بھی ٹیکنالوجی کی دستک گھڑی کے ہاتھ کی طرح ہوتی ہے، جو ایک بار آگے بڑھ جائے تو اسے واپس لینا ممکن نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی نئی ٹیکنالوجی آتی ہے تو معاشرہ اسے اپنانے میں وقت لگاتا ہے۔وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ملک کو اس ٹیکنالوجی کے جمہوری استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔