ہندوستان بنام پاک کرکٹ میچ: پاکستان کوشکست،کوہلی مین آف دی میچ،بھارتی شائقین کیلئے’دیوالی گفٹ ‘

ملبورن، 23اکتوبر (ہندوستان اردو ٹائمز) آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کے اہم میچ میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے میں وراٹ کوہلی کے دم پرپاکستان کو 4 وکٹوں سے شکست دی۔ملبورن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اہم میچ میں پاکستان کے 159 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت نے ویرات کوہلی کے شاندار 82 اور ہارڈک پانڈیا کے 40 رنز کی بدولت 160 رنز کا ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر آخری گیند پر حاصل کیا۔ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم ابتدا میں مشکلات کا شکار نظر آئی جب کہ بھارتی اوپنر کے ایل راہل کو فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے کلین بولڈ کردیا، وہ صرف 4 رنز بنا سکے۔
نسیم شاہ کے بعد اگلے ہی اوور میں حارث رؤف کی گیند پر کپتان روپت شرما بھی چلتے بنے ، وہ بھی 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، افتخار احمد نے ان کا شاندار کیچ پکڑا۔بھارت کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سوریا کمار یاویو تھے جنہیں حارث رؤف نے پویلین کی راہ دکھائی، وہ 10 گیندوں پر 15 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔بھارت کے چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اکشر پٹیل تھے جو کپتان بابر اعظم کی شاندار تھرو پر رن آؤٹ ہوئے، وہ صرف 2 رنز ہی بنا پائے۔بھارتی ٹیم نے 10 اوورز کے اختتام پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز بنائے تھے جب کہ مایہ ناز بلے باز وراٹ کوہلی اور میچ میں زبردست باؤلنگ کا مظاہرہ کرنے والے آل راؤنڈر ہارڈ پانڈیا کریز پر موجود تھے۔رت کے 5ویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ہارڈک پانڈیا تھے جو 40 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔دوسرے اینڈ سے سابق کپتان ویرات کوہلی کی جانب سے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رہا،
انہوں نے شاندار بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور 53 بالز پر 82 رنز کی وننگ اننگز کھیلی۔زبردست باری کھیلنے پر انہیں پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔پاکستان کو اننگز کے آغاز پر ہی بڑا دھچکا لگا جب کپتان بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے، کپتان بابر اعظم دوسرے اوور میں ارشدیپ سنگھ کی پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے اور گولڈن ڈک پر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان کو دوسرا نقصان وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی صورت میں اٹھانا پڑا، انہیں بھی ارشدیپ سنگھ نے آؤٹ کیا، وہ اننگز کے چوتھے اوور میں 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔پاکستان نے 8 اوورز کے اختتام پر 2 وکٹوں کے نقصان پر 44 رنز بنالیے تھے، شان مسعود 25 اور افتخار احمد 12 رنز کے ساتھ بیٹنگ کر رہے تھے۔محتاط بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پاکستان نے 10 اوورز کے اختتام پر 62 رنز بنالیے جب کہ 11واں اوور پاکستان کے لیے کچھ بہتر ثابت ہوا، جہاں افتخار احمد نے 6 رنز کے لیے گیند کو باؤنڈری کے باہر پھینک دیا۔
12ویں اوور میں افتخار احمد نے جارحانہ بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور 3 فلک شگاف چھکے لگائے، بعد ازاں وہ 34 گیندوں پر 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔افتخار احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد نائب کپتان شاداب خان بیٹنگ کرنے آئے اور 6 گیندوں کا سامنا کے بعد صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جب کہ ان کے بعد حیدر علی آئے جو 4 گیندوں پر صرف 2 رنز ہی بناسکے، دونوں بلے بازوں کو ہاردک پانڈیا نے آؤٹ کیا۔پاکستان کی جانب سے شان مسعود 37 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جب کہ ان کا ساتھ دینے کے لیے محمد نواز کریز پر آئے۔بعد ازاں، محمد نواز بھی ہاردک پانڈیا کا نشانہ بنے، انہوں نے 6 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 9 رنز بناسکے۔
محمد نواز کے آؤٹ ہونے کے بعد آصف علی بیٹنگ کرنے آئے اور صرف 3 رنز بناکر واپس لوٹ گئے، ان کو ارشدیپ سنگھ نے آؤٹ کیا۔ایک اینڈ سے شان مسعود نے محتاط بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 40 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جب کہ اس دوران ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے ارشدیپ سنگھ کو ایک چھکا اور ایک چوکا رسید کیا، وہ 8 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ شاہین شاہ آفریدی کے آؤٹ ہونے پر حارث رؤف آئے اور پہلی بال پر ہی بھویشنو کمار کو زوردار چھکا رسید کیا۔شان مسعود 42 گیندوں پر 52 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ناؤٹ رہے جب کہ حارث رؤف نے 4 گیندوں پر 6 رنز بنائے اس طرح پاکستان نے مقررہ بیس اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے اور بھارت کو جیت کے لیے 160 رنز کا ہدف دیا ، جسے بھارتی سورماؤں نے وراٹ کوہلی کے دَم پر یہ میچ جیت کر بھارت کے کرکٹ شائقین کے لیے ’’دیوالی گفٹ‘‘ دے دیا۔