دیوبندقومی

ہم اللہ کوبھی اور منو(آدم) کوبھی مانتے ہیں،مولانا ارشد مدنی کی جین منی کی بدتمیزی پر وضاحت

نئی دہلی ،13فروری (ہندوستان اردو ٹائمز) جمعیۃ علماء ہند کے 34ویں اجلاس میں مولانا ارشد مدنی کے بیان پر ہنگامہ جاری ہے۔ اس اجلاس میں جین مذہبی پیشواؤں کے ساتھ ساتھ کئی مذہبی گرو بھی موجود تھے۔ مولانا ارشد مدنی کے بیان کے بعد اسٹیج پر ہنگامہ ہوا۔

کنونشن میں مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اللہ نے منو یعنی آدم کو اس زمین پر اتارا ہے جن کی بیوی حوا ہے ،جسے آپ ہم وتی کہتے ہیں۔ وہ ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں سبھوں کے اجداد ہے۔ انہوں نے دہلی کے رام لیلا میدان میں جمعیۃ علماء ہند کے اجلاس میں کہا کہ اوم اور اللہ ایک ہیں۔اس بیان پر جین مذہبی پیشوا لوکیش منی سیخ پا ہوگئے ، اور وہیں اسٹیج پر ہی مناظرہ کی کھلی دعوت دے ڈالی۔اب اس سلسلے میں مولانا مدنی نے اپنے بیان پر وضاحت دی ہے۔

 

ایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کسی کے مذہب پر تبصرہ نہیں کیا، ہم منو کو مانتے ہیں، اللہ کو مانتے ہیں، جین مونی کو اسٹیج نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، ہم اوم کو اللہ کہہ کر پکارتے ہیں، اگر کوئی اوم نہیں مانتا توہمیں بتائیں، اللہ نے ہی ہم سب کو پیدا کیا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہم خدا کو اسی طرح مانتے ہیں جس طرح منو کو مانتے تھے، منو خدا کو مانتے تھے کہ خدا کا کوئی جسم نہیں ہے، اس کی کوئی شکل نہیں ہے، وہ ہمیشہ یہیں سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے، اسی نے آسمان بنایا، جس کے پاس ایسی طاقت ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وہ اللہ ہے، ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ اس کی عبادت کی جانی چاہیے۔

خیال رہے کہ اسی تناظر میں جب لوکیش منی نے مولانا ارشد مدنی کو مناظرہ کیلئے للکارا ، تو نوجوان فاضل مفتی یاسر ندیم الواجدی نے لوکیش منی کا چیلنج قبول کرتے ہوئے،لوکیش منی کو ٹوئٹر پرٹیگ کرتے ہوئے مناظرہ کرنے کی دعوت دے ڈالی ہے۔ تاہم لوکیش منی کی طرف سے اس تنازعہ پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button