دہلی

گیان واپی مسجد تنازعہ: شیو لنگ سے متعلق پوسٹ کرنے پر ڈی یو کے پروفیسر رتن لال کیخلاف معاملہ درج

نئی دہلی ، 18 مئی (ہندوستان اردو ٹائمز) دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے گیان واپی مسجد کے وضو خانہ سے برآمد نام نہاد شیولنگ کے بارے میں قابل اعتراض پوسٹ کیا تھا۔ ڈی یو کے پروفیسر رتن لال پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔

ان کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شیولنگ کے بارے میں قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر رتن لال کے خلاف دہلی پولیس میں شکایت کی گئی تھی۔ وکیل ونیت جندال نے ڈی یو کے پروفیسر کیخلاف ہندو دھرم کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ڈی یو کے ہندو کالج کے پروفیسر رتن لال نے اپنی پوسٹ کے بارے میں بات چیت میں کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں لکھا ہے۔

پروفیسر نے کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے اور عدالت میں اپنی بات رکھیں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ جس شیولنگ کی بات کی جا رہی ہے وہ توڑا ہوا نہیں لگ رہا ہے؛بلکہ کاٹا ہوا لگ رہا ہے ۔ پروفیسر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153A/295A کے تحت نارتھ ڈسٹرکٹ سائبر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

پروفیسر رتن لال کے خلاف شکایت ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے پس منظر میں کی گئی تھی جس میں انہوں نے گیان واپی مسجد کے احاطہ میں مبینہ طور پر برآمد نام نہاد’شیولنگ ‘پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ دوسری طرف جب سے قابل اعتراض پوسٹ شیئر کیاگیا ہے ، ڈی یو میں تاریخ کے پروفیسر رتن لال کوشدید اشتعال کابھی سامنا ہے۔ کئی لوگوں نے پروفیسر کی پوسٹ پر ردعمل کا اظہار کیا ہے اور دہلی پولیس کے ٹوئٹر ہینڈل کو بھی ٹیگ کیا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button