بنگلور

گلبرگہ میں عظیم الشان جلسہ رحمۃ اللعالمین و تقسیم انعامات سے عمرعابدین، رضوان پاشاہ، اصغر چلبل،مشائخین و علماء اکرام کا خطاب

اسلام میں دہشت گردی، ظلم و بربریت و اشتعال انگریزی کیلئے کوئی جگہ نہیں،نئی نسل کی دینی، اخلاقی تربیت والدین کی بنیادی ذمہ داری، آل انڈیا ملی کونسل و مرکزی سیرت کمیٹی کے سیرت النبیؐ انعامی مقابلے جات گھروں میں اسلامی ماحول پیدا کرنے کا اہم ذریعہ

گلبرگہ10جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز) نبی کریم ؐ کی ساری زندگی ہم سب کے لئے زندگی گذارنے کا بہترین نمونہ ہے۔ لیکن آج ہمارے نوجوان رات رات بھر جاگ کر دنیا کی رنگینیوں میں مصروف ہو کر اللہ اور اس کے رسول ؐ کے بتائے ہوئے احکامات سے منہ پھیر کر اپنی آخرت کو خطرہ میں ڈال رہے ہیں۔ والدین کو چاہئیے کہ ان نوجوانوں پر نظر رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ و قاری سید شاہ رضوان پاشاہ قادری بانی و صدر دی قرآن اکیڈمی حیدرآبادنے”جلسہ رحمۃ اللعالمین و تقسیم انعامات” سے 8/جنوری 2023کومغل گارڈن فنکشن ہال گلبرگہ میں خطاب کے دوران کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے رسولؐ نے اللہ کے حکم کے مطابق پانچ وقت نماز کیلئے مسجد جانے کا حکم کیوں دیا۔

 

فجر تا عشاء بار بار یعنی پانچ وقت نماز پڑھنا اس کے پیچھے کیا حکمت ہے۔ رسول اللہ ؐ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ انسان حرکت میں رہتا ہے، بیمار نہیں رہتا، صحت مند رہتا ہے، آخرت کی تیاری ہوتی ہے اور سب سے بڑھ کر اللہ کی طرف رجوع ہوکر گناہوں سے پاک رہتا ہے۔ انہوں نے معرکہ بدر کا واقعہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بدر کے بعد کئی قیدیوں کو گرفتار کر کے حضور ؐ روبرو پیش کیا گیا۔ اللہ کے رسول ؐ نے تمام صحابیوں سے رائے پوچھی کہ ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے تو حضرت عمر فاروقؓ نے کہا کہ ان لوگوں نے ہمیں بہت تکلیف پہنچائی ہے ہمارے کئی ساتھیوں کو شہید کر دیا۔ ان کی گردنیں مار دینی چاہئیے، اس کے بعد حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے کہا کہ حضورؐ ان قیدیوں میں کئی ایک پڑھے لکھے اور علم جاننے والے ہیں ان کو اگر آزاد کر کے مدینہ کے بچوں کو علم حاصل کرنے کی ذمہ داری پر لگادیا جائے تو ہماری قوم علم سے آراستہ ہوسکتی ہے۔ تو حضورؐ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی رائے کو پسند فرماتے ہیں اور علم کو ترجیح دیتے ہوئے ان سب کو علم سکھانے کی ذمہ داری پر لگاتے ہوئے انھیں آزاد کردیا جاتا ہے۔

 

 

لہٰذا علم دین کو سیکھنے کی بڑی فضیلت ہے۔ مولانا مفتی عمر عابدین ناظم المعہد العالیٰ الاسلامی حیدرآباد نے مہمان مقرر کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریمؐ سوتے جاگتے یہاں تک ہر سانس میں اللہ کا ذکر فرماتے تھے۔ نبی کریمؐ ہمارے لئے اللہ کی جانب سے عظیم نعمت ہیں، نبی کریمؐ نے بنی نو انسان کی ہر معاملہ میں رہنمائی فرمائی ہے۔ لیکن آج ہم نبی کریمؐ کی سیرت کو صرف ماہ ربیع الاول تک ہی محدود کر دیتے ہیں۔ صرف ایک ماہ جشن اور جلسہ کر کے چھوڑ دیتے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس اہم ترین اور نازک دور میں ہم کو چاہئیے کہ سال بھر جلسہ رحمۃ اللعالمین منعقد کر کے اپنے نوجوانوں کو دین کے قریب اور حضورؐ کی سیرت سے واقف کروانے کی مسلسل کوششیں کرنی چاہئیے۔ اُنہوں نے ڈاکٹر محمد اصغر چلبل کی ملی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اصغرچلبل صاحب سینکڑوں طلباء و طالبات کو انعامی مقابلے جات کے ذریعہ دین سے قریب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور سب سے بڑھ کر مجھے یہ بات اور ہم سب کو بہت اچھی لگی اور میں کہیں پر یہ نہیں دیکھا اور سنا کے انعام حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کے علاوہ جتنے بھی طلباء و طالبات نے مقابلہ جات میں حصہ لیا ہے ان سب کو بھی اسنادد اور انعامات سے نوازا جارہا ہے۔ یہ بہت بڑی ملی خدمت ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آپ دنیا میں ہر فن، ٹیکنالوجی، کورسیس دیگر اعلیٰ تعلیم و ڈگری حاصل کرلیں مگر اللہ اور نبی کریمؐ کے احکامات کو اور سیرت کو نہیں پڑھا اور علم دین نہیں سیکھا وہ میرے نزدیک دنیا کا سب سے بڑا جاہل ہے۔ جشن عید میلاد النبیؐ دراصل حضورؐ کی ولادت باسعادت کا دن نہیں ہے، بلکہ یہ ایک دنیا کہ عظیم رہنما، عظیم انقلاتی، اصلاح کرنے والے، انسانی تاریخ کے سب سے بڑے اور کامیاب قائد و فرمارواں پیغمبر کا جشن ہے۔

 

 

دنیا کے بڑے بڑے ٹرانسمیشن و ریولوشن لانے والے کا جشن ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا میں جتنی بہاریں، علم، اخوت، مساوات، عدل و انصاف، پیا ر، محبت، صلہ رحمی و ہ صرف اور صرف آقادو جہاں ؐ کی عطا کردہ ہے۔ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہم ان کے امتی ہیں۔ اُنہوں نے تمام طلبا و طالبات، والدین اور اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ یہ عزم کر لیں کہ وہ سال بھر سیرت مصطفےٰ اپنے بچوں کو پڑھائیں گے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اُنہوں نے آخر میں کہا کہ خدا کا ذکر کرے، ذکر مصطفی نہ کرے ہمارے منہ میں ایسی زبان خدا نہ کرے۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6روزہ انعامی مقابلے جات کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اور مقصد جلسہ و تقسیم انعامات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 23/نومبرسے29/نومبر تک حج کمیٹی نیا محلہ میں انعامی مقابلے جات جشن عید میلاد النبیؐ کے موقع پر، حسن قرأت مسنون حدیث، نعت، کوئز، تحریر ی و تقریری مقابلے جات کا کامیاب انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جس میں 100/سے زائد اسکول، 20/سے زائد مدارس اسلامیہ اور کئی کالجس و یونیورسٹیوں کے جملہ2/ہزار کے قریب طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔ جن میں جملہ40طلباء و طالبات کو پانچ ہزا،تین ہزار، دو ہزار اور ایک ہزار روپئے انعامات سے نوازا گیا اور جو باقی طلباء و طالبات جنہوں نے ان مقابلے جات میں شرکت کی تھی کو بھی انعامات قرآن مجید، دینی کتابیں، نوٹ بک، کمپاس، پن، اسکول بیاگ، ٹفن باکس،پانی کی بوتل وغیرہ کے ساتھ انہیں اسناد بھی دئیے گئے، جو اپنے آپ میں ایک تاریخ ہے۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل کارگذار صدر مرکزی سیرت کمیٹی و قومی سیکریٹری سیاسی امور آل انڈیا ملی کونسل نے مزید بتایا کہ وہ اس تحریک کو آگے بھی جاری رکھیں گے، اسکول اور مدارس اسلامیہ نے اپنے طلبا و طالبات کو ان پروگرامس میں شرکت کروانے کیلئے جو کوششیں کی ہیں اور خاص کر والدین اوراساتذہ کو انہوں نے مبارکباد پیش کی۔

 

اس سے قبل مولانا حافظ عاظم زیان خطیب و امام مسجد گوڈر شاہ کی قرأت کلام سے جلسہ کا آغاز ہوا اور مولانا شیخ شاہ ولی خطیب و امام مسجد قاب قوسین، سید طیب علی یعقوبی نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا، جبکہ اس جلسہ کو سید شاہ مصطفی قادری سجادہ نشین ملکھیڑ درگاہ، مولانا اسماعیل مدثر بانی و مہتمم مدرسہ انوار الاسلام، سید شاہ حسینی پیراں حسینی برادر سجادہ نشین گلسرم،مولانا شریف احمد مظہری نائب صدر کرناٹک جمعیت العلماء، الیاس سیٹھ باغبان، سجاد علی انعامدار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا غوث الدین قاسمی صدر ضلع آل انڈیا ملی کونسل نے خیر مقدم، مولانا جاوید عالم قاسمی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل ضلع گلبرگہ نے تعارفی کلمات، مولانا شفیق احمد قاسمی جنرل سیکریٹری آل انڈیا ملی کونسل ضلع گلبرگہ نے شکریہ کا فریضہ انجام دیا۔ محمد عزیز الدین احمد، مشتاق احمد انجینئر، عبدالرحیم مرچی، محمد محمود، تجمل حسین اور مولانا یوسف قریشی نے تمام مہمانان کی شال پوشی و گلپوشی کی۔ سید شاہ یداللہ حسینی جانشین سجادہ نشین روضہ خرد، سید شاہ احمد پاشاہ قادری الحسینی سجادہ نشین بارگاہ برہانیہ کرنول(تلنگانہ)، سید شاہ خلیل اللہ حسینی برادر سجادہ نشین گلسرم، سید شاہ معین الدین حسینی سجادہ نشین قطب حسینی، سید شاہ اسماعیل حسینی گوگی، سید جمال الدین شاہ خانقاہ جمالیہ سیڑم، انجینئر سید رفیق قادری، سید ارسلان وزیر و دیگر نے تمام40انعام یافتہ طلباوطالبات کو تہنیت پیش کرتے ہوئے انہیں ایوارڈ سے نوازا۔

اس تاریخی جلسہ میں قابل ذکر مولانا حافظ قاسم نظامی، مولاناحافظ محمد فخرالدین مانیال، حافظ و قاری میر عامر علی خان، سید شاہ معین الدین بندہ نوازی، مفتی رکن الدین، عبدالحمید باقوی، شیخ سلیم نظامی، مولانا حافظ عرفان، محمد ےٰسین اشرفی، مولانا حافظ قاسم جنیدی، آل انڈیا ملی کونسل کے تعلقہ صدوراللہ بخش (جیورگی)، خالد افضل جاگیردار(افضل پور)، ساجد علی خان(سیڑم)، افضل انصاری(الند)، حیدر علی باغبان و سید عبدالرب موظف کمشنر محکمہ تعلیمات کے علاوہ شہر کے ممتاز علماء کرام، مشائخین عظام، دانشوران ملت، مختلف خانقاہوں کے سربراہان اور والدین و اساتذہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button