گائوں نانولی میں آتشزدگی کا خوفناک سانحہ پیش آیا،آدھا درجن سے زائد گھر ہوئے جل کر خاک
آل انڈیا ملّی کونسل کے وفد نے گائوں کا دورہ کرکے متأثرین کو مدد کی یقین دہانی کرائی

دیوبند، 18؍ مئی (رضوان سلمانی)ضلع سہارنپور قصبہ بہٹ کے ایک گاؤں نانولی میں آتشزدگی کا ایک خوفناک سانحہ پیش آیا جس کی وجہ سے گاؤں کے تقریباً 7 گھرانوں پر آگ قہر بن کر ٹوٹ پڑی اور کمزور لوگوں کے آشیانوں کو چند لمحات میں خاکستر کرتی چلی گئی اور گھروں میں رکھا سامان و جمع پونجی سب جل کر راکھ ہوگئی۔اسی جذبہ و احساس کے تئیں اپنا دینی،ملی، انسانی اور علاقائی، فریضہ سمجھتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور یونٹ کے ایک وفد نے جس میں بہت سے ذمہ داران حضرات شامل تھے متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا اورمتأثرین کا حال جانا۔
وفد نے متأثرہ گھروں کا جائزہ لیا، ضلع صدر نے صحیح طور پر تحقیق کی اور متأثرین کے نقصان کی تلافی و مدد کے لئے گاؤں کے کچھ ذمہ داران حضرات پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جن میں موجودہ پردھان فرقان، مولانا راشد مظاہری، سابق پردھان عبدالجبار، اشفاق عنبر، حاجی یامین وغیرہ نے پہل کرتے ہوئے اپنی جانب سے ایک مالی رقم اس کمیٹی کے حوالے کی۔ضلع صدر ملی کونسل و مہتمم جامعہ رحمت گھگھرولی مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے متأثرین سے صبر کی تلقین کی اور تمام حاضرین کو یہی بات سمجھائی کہ سب کچھ اللہ ہی کی امانت ہے وہی دے کر بندہ کو آزماتا ہے کہ دیکھوں میرا بندہ سہولت و فراوانی میں میرا شکر بجا لاکرمجھے کس طرح یاد رکھتا ہے، اور اللہ لے کر بھی آزماتا ہے کہ دیکھوں میرا بندہ تنگ دستی و بے سروسامانی میں صبر کرکے کس طرح میرے کفیل ہونے پر اپنے پختہ مومن ہونے پر امتحان میں کھرا اترتا ہے، لہٰذا ہمیں صبر و عزم کے ساتھ زندگی بسر کرنی چاہیے۔مولانا نے مزید کہا کہ ملی کونسل سہارنپور حالات کے ہرنازک موڑ پر ہمیشہ ملت کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ملی کونسل ایک مذہبی جماعت ہے لیکن یہ اکثریت اوراقلیت کے امتیاز سے بالاتر ہوکر انسانیت کی بنیاد پر خدمت کا فریضہ انجام دیتی ہے۔اسی طرح انہوں نے ایک اہم ضرورت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ حالیہ کئی سالوں میں ہمیں اپنے ضلع میں بہت سی جگہوں پر آتشزدگی کے واقعات دیکھنے کو ملے ہیں،
اسی لئے ہم نے حکومت سے 2 سال قبل مرزاپور میں آتشزدگی کے دردناک سانحہ کے وقت بھی اپیل کی تھی کہ حکومت کو ایسے علاقوں میں کسی قریبی مرکزی جگہ پر فوراً ایک فائر برگیڈ اسٹیشن بنانا چاہئے تاکہ لوگوں کی جانوں کو بچایا جاسکے اور انکے نقصان کو کم سے کم کیا جاسکے، ملی کونسل آج بھی حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس طرف اپنی توجہ مرکوز کرے اور مزید یہ درخواست کرتی ہے کہ یہاں پر ہوئے حادثہ کے متأثرین کی مدد کے لئے آگے آئے اور انکو معاوضہ دینے کا اعلان کرے۔وفد میں شامل رہے مولانا دلشاد مظاہری مہتمم مدرسہ اسلامیہ حیات العلوم گندیوڑہ نے بھی ایک مالی رقم جمع کرکے کمیٹی کے حوالے کی، اسی طرح عبدالقیوم پردھان گھگھرولی نے بھی اپنی جانب سے نقدی تعاون پیش کیا۔وفد میں مولانا راشد مہتمم مدرسہ شیخ پورہ،قاری حامد، قاری ندیم، مولانا سلمان مغیثی، قاری ایوب ،قاری عبدالقادر ٹوڈرپور، مولانا عبدالقادر،قاری مرسلین، فرقان پردھان، چودھری ہاشم جنرل سیکرٹری بلاک سڈھولی قدیم، قاری ثاقب جامعی، قاری ریاست کریمی، طالب چودھری، ماسٹر ارشاد،قاری طارق، حاجی یامین، قاری ثوبان، قاری وسیم،حافظ احکام وغیرہ سمیت بستی کے کافی ذمہ دار حضرات موجود رہے۔