کیرالہ میں 59 خواتین نے ایک شخص کو گھسیٹ گھسیٹ کر پیٹا ، جانیں آخر کیا ہے پورا معاملہ
سبھی ملزم خواتین کے خلاف معاملہ درج، 11ملزم خواتین گرفتار

نئی دہلی ،7جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز ) کیرالہ کے تھریشور ضلع میں ایک حیرت انگیز معاملہ پیش آیا ، جہاں ایک مرد کو 59 خواتین نے مل کر بری طرح پیٹا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین کے گروپ نے جس شخص کی پٹائی کی ہے، اس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ایک لڑکی کی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور پھر اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا تھا۔ اس مبینہ عمل سے خواتین اتنی ناراض ہوئیں کہ اس شخص پر قاتلانہ انداز میں حملہ کر دیا۔
واقعہ جمعرات کی شام کا بتایا جا رہا ہے اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جب ملزم کی پٹائی ہوئی تو وہ ایک کار میں سوار ہو کر 5 دیگر لوگوں کے ساتھ کہیں جا رہا تھا۔جن 59 خواتین نے مل کر شخص کی پٹائی کی ہے، وہ ’ریٹریٹ سنٹر‘ نامی روحانی ادارہ کی اراکین ہیں۔ ان کے ذریعہ شخص کو پیٹے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ خواتین نے لاٹھی سے بھی حملہ کیا، اور کچھ نے اسے گھسیٹتے ہوئے پٹائی کی۔ اس واقعہ میں شدید زخمی شخص کا اب اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔
پولیس نے اس بارے میں بتایا کہ مریاد علاقہ کے رہنے والی شاجی نامی شخص کی پٹائی ہوئی ہے جس کا علاج اب بھی اسپتال میں چل رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شخص اور اس کے گھر والوں نے حال ہی میں ’ریٹریٹ سنٹر‘ سے اپنا رشتہ توڑ لیا تھا۔ یہ پٹائی کا واقعہ سنٹر احاطہ کے باہر پیش آیا۔ اس دوران ان لوگوں کو بھی کچھ چوٹیں آئیں جو کار میں بیٹھے ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متأثرہ شخص کی شکایت کے مطابق خواتین نے اس غلط فہمی کے سبب اس پر حملہ کیا کہ اس نے ریٹریٹ سنٹر سے جڑی ایک خاتون کی تصویر سے چھیڑ چھاڑ کر بنائی گئی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔بہرحال، سبھی ملزم خواتین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307، 143، 147، 144، 128 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ 11 ملزم خواتین کو گرفتار کر جیل بھی بھیج دیا گیا ہے اور اس معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی کچھ دیگر خواتین کی بھی گرفتاری عمل میں آسکتی ہے۔