قومی

’ کچھ ٹیکس ادائیگیوں میں بے ضابطگیاں پائی گئیں‘ بی بی سی کے دفاتر میں 59 گھنٹے کے سروے پر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا بیان

نئی دہلی ، 17فروری (ہندوستان اردو ٹائمز) جمعہ (17 فروری) کو محکمہ انکم ٹیکس نے بی بی سی کے دفاتر میں کیے گئے ’سروے‘ کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ بتایا گیا کہ سروے کے دوران بعض ٹیکس ادائیگیوں میں بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔ سی بی ڈی ٹی کا کہنا ہے کہ مختلف گروپ اداروں کی طرف سے ظاہر کردہ آمدنی، منافع ہندوستان میں آپریشنز کے پیمانے کے مطابق نہیں ہیں۔ بی بی سی کے دفاتر میں آئی ٹی سروے منگل کی صبح شروع ہوا اور جمعرات کی رات تقریباً 59 گھنٹے بعد ختم ہوا۔

محکمہ انکم ٹیکس نے کہا کہ ٹرانسفر پرائسنگ دستاویزات کے سلسلے میں کئی تضادات پائے گئے۔ سی بی ڈی ٹی کا کہنا ہے کہ آئی ٹی ٹیموں نے ملازمین کے بیانات، ڈیجیٹل ثبوت اور دستاویزات کے ذریعے اہم ثبوت تلاش کیے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 (ایکٹ) کی دفعہ 133A کے تحت سروے کی کارروائی بی بی سی کے دہلی اور ممبئی کے کاروباری احاطے میں کی گئی۔محکمہ نے مزید کہا کہ یہ گروپ انگریزی، ہندی اور دیگر مختلف ہندوستانی زبانوں میں مواد کی تخلیق، اشتہارات کی فروخت وغیرہ میں ملوث ہے۔ سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف ہندوستانی زبانوں (انگریزی کے علاوہ) میں مواد کی کافی کھپت کے باوجود، مختلف گروپ اداروں کی طرف سے ظاہر کردہ آمدنی/منافع ہندوستان میں کام کے پیمانے کے مطابق نہیں ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سروے کے دوران محکمے نے تنظیم کے آپریشنز سے متعلق کئی شواہد اکٹھے کیے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ ترسیلات زر پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا، جو کہ بھارت میں آمدنی کے طور پر بیرون ملک بھیجے جا رہے ہیں۔

سروے کے انعقاد سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ معاون عملے کی خدمات کا استعمال کیا گیا ہے جس کے لیے ہندوستانی ادارے کی جانب سے متعلقہ غیر ملکی ادارے کو معاوضہ دیا گیا ہے۔محکمہ نے کہا کہ صرف ان ملازمین کے بیانات قلمبند کیے گئے جن کا کردار اہم تھا، جن میں بنیادی طور پر فنانس، مواد کی ترقی اورمصنوعات سے متعلق دیگر کاموں میں ملوث افراد شامل تھے۔محکمے نے بی بی سی کے عملے پر تفصیلی ہتھکنڈوں یا تحقیقات میں تاخیر کی کوششوں کا الزام بھی لگایا۔ محکمے نے کہا کہ اہم اہلکاروں کے بیانات ریکارڈ کرنے میں احتیاط برتی گئی تاہم یہ دیکھا گیا کہ مانگی گئی دستاویزات کی تیاری میں ہتھکنڈے اپنائے گئے۔ گروپ کے اس طرح کے موقف کے باوجود، سروے اس انداز میں کیا گیا تاکہ میڈیا/چینل کی باقاعدہ سرگرمی کو جاری رکھا جا سکے۔بی بی سی نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔ جمعرات کی شام دہلی اور ممبئی میں اپنے دفاتر میں 60 گھنٹے کا سروے ختم ہونے کے بعد، کمپنی نے کہا تھا کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔ بی بی سی نے کہا کہ اب ان کی ترجیح اپنے عملے کی مدد کرنا ہے، جن میں سے اکثر کو تفتیش کے دوران رات بھر دفاتر میں رہنا پڑاتھا۔ بی بی سی نے کہا کہ وہ بلا خوف و خطر رپورٹنگ جاری رکھے گا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button