
ممبئی26مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) متنازعہ بالی ووڈ فلم دی کشمیر فائلز کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری اب ایک نئے تنازع میں پھنستے نظر آرہے ہیں۔ ان کے اس بیان پر تنازکھڑا ہو گیا ہے کہ بھوپالی کا مطلب ہم جنس پرست ہے۔روہت پانڈے نے بھوپال کے شہریوں کو ہم جنس پرست کہنے پر ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ورسووا پولیس اسٹیشن کو تحریری شکایت دی ہے۔
اگنی ہوتری کے ایک آن لائن چینل کو انٹرویو کا ویڈیو اس سے پہلے ہی وائرل ہو گیا تھا کہ وہ ایک فلم فیسٹیول میں شرکت کے لیے بھوپال پہنچے تھے۔ اس میں اگنی ہوتری یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ میں بھوپال میں پلا بڑھا ہوں، لیکن میں بھوپالی نہیں ہوں کیونکہ بھوپالی کی پہچان الگ ہے۔ مطلب میں تمہیں اکیلے میں سمجھاؤں گا، کسی بھوپالی سے پوچھو۔ کسی کو بتائیں۔ یہ بھوپالی ہے، اس کا عام طور پر مطلب ہوتا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہے۔ ہاں، ایک نوابی شوق رکھنے والاشخص۔اگنی ہوتری کے اس تبصرے کی بہت سے لوگوں نے مخالفت کی ہے۔اب ان کا یہ تبصرہ تنازعہ کا موضوع بنتا جا رہا ہے۔
روہت پانڈے اصل میں بھوپال کے رہنے والے ہیں، یہ شکایت روہت کی جانب سے ان کے وکیل علی کاشف خان دیشمکھ نے ورسووا پولیس اسٹیشن میں درج کرائی ہے۔ اسی دن دگ وجے نے اگنی ہوتری کو پلٹتے ہوئے ٹویٹ کیاہے کہ وویک اگنی ہوتری جی، یہ آپ کا ذاتی تجربہ ہو سکتا ہے، عام بھوپالی کا نہیں۔ میں بھوپال اور بھوپال کے باشندوں سے بھی 1977 سے رابطے میں ہوں، لیکن میراایسا تجربہ کبھی نہیں ہوا۔ آپ جہاں کہیں بھی ہوں، کمپنی کا اثر ضرور ہوگا۔