قومی

کسان ایک بار پھر مودی سرکار کیخلاف احتجاج کے لئے تیار، 20 مارچ کو پارلیمنٹ کے باہر مہاپنچایت کے انعقاد کا اعلان

نئی دہلی،10فروری (ہندوستان اردو ٹائمز) مودی حکومت کی مشکلات ایک بار پھر بڑھنے والی ہیں ،کیونکہ کسانوں نے ایک بار پھر بڑی تحریک کا اعلان کر دیا ہے۔ کسانوں کی تنظیم سنیوکت کسان مورچہ نے گزشتہ جمعرات کو ایک اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ کسانوں کے زیر التواء مطالبات کے لیے کسان پھر سے احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

اس کے تحت 20 مارچ کو ملک بھر سے کسان دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کسان تحریک کے دوران حکومت کی طرف سے دئے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ایسے میں 20 تاریخ کو دہلی کوچ کرنے کے بعد وہاں ایک مہاپنچایت ہوگی، جس میں ایک بڑی تحریک کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ایس کے ایم نے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد، قرض معافی،لکھیم پورمعاملے میں مرکزی وزیر کو ہٹانے، کسان تحریک کے دوران کسانوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے سمیت ایم ایس پی کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ہر ریاست کی اہم فصلوں پر ایم ایس پی لاگو کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کی قیادت کر رہی کسان تنظیم مسلسل کم از کم امدادی قیمت پر قانونی ضمانت کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس سے قبل سنیوکت کسان مورچہ نے عام بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے اسے کسان مخالف قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عام بجٹ سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button