شوبزقومیممبئی

کرنی سینا کے صدر کا ’دی کشمیر فائلز‘ کی پروڈیوسرسےدرخواست ، فلم سے ہونے والی کمائی کا ۵۰؍فیصدی حصہ بےگھرکشمیری پنڈتوں کو دیں

نئی دہلی ،17مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) کشمیری پنڈتوں کے مبینہ قتل عام پر بننے والی متنازعہ’ دی کشمیر فائلز‘ اس وقت اپنے فرضی پروپیگنڈہ کے باعث موضوع بحث ہے۔یہ متنازعہ فلم پہلے ہفتے میں ہی 100 کروڑ کی کمائی کے کلب میں داخل ہو گئی ۔

 

فلم دیکھنے کے بعد ہر کوئی(متشدد خیال ہندو) اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار کر رہا ہے، جسے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔دریں اثنا ء کرنی سینا کے قومی صدر سورج پال امو نے بھی دی کشمیر فائلز کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر سے ایک درخواست کی ہے۔کرنی سینا نے آج زی اسٹوڈیو اور ہدایت کار وویک رنجن اگنی ہوتری پر زور دیا کہ وہ فلم’دی کشمیر فائلز‘ سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50 فیصد بے گھر کشمیری پنڈتوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کریں۔

 

کرنی سینا کے قومی صدر کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ریاستوں نے فلم کو ٹیکس فری قرار دیا ہے، تاکہ عام آدمی اسے دیکھ سکے۔پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کو بے گھر کشمیری پنڈتوں کی بھلائی کیلئے آگے آنا چاہیے اور فلم کی کمائی کا 50 فیصد فلاحی کاموں میں دینا چاہیے۔ کرنی سینا کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ اگر پروڈیوسر اور ہدایت کار بے گھر کشمیری پنڈتوں کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا حصہ ڈالنے میں ناکام رہتے ہیں تو یہ سمجھا جائے گا کہ انھوں نے فلم کو صرف بے گھر لوگوں کے دکھوں کا فائدہ اٹھانے کے لیے بنایا تھا،

 

جبکہ انھیں انہیں ان بے گھر کشمیری پنڈتوں کی بھلائی کی فکر نہیں ہے ۔خیال رہے کہ فلم نے باکس آفس پر اب تک 79.50 کروڑ روپے کما لیے ہیں۔ تجارتی تجزیہ کار امید ظاہر کر رہے ہیں کہ فلم آج یعنی ساتویں دن 100 کروڑ کلب میں داخل ہو سکتی ہے۔واضح ہو کہ بی جے پی حکومت کی ریاستوں نے اس متنازعہ فلم کو ٹیکس فری قرار دیا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button