بنگلور

کرناٹک اسمبلی میں لگی ساورکر کی تصویر ۔۔۔ پھر

کرناٹک اسمبلی میںپیر کو اس وقت ہنگامہ ہوا جب کانگریس لیڈر سدارامیا، اپوزیشن لیڈروں، نے ایک احتجاج کی قیادت کی اور کرناٹک اسمبلی میں ایک متنازعہ شخصیت ڈی وی ساورکر کی تصویر اسمبلی میں لگانے پر سوال اٹھائے۔کانگریس سمیت تمام اپوزیشن نے احتجاجاً اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔

سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا سمیت کئی اپوزیشن ممبران اسمبلی نے بھی اس معاملے کو لے کر اسپیکر کو خط لکھا ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ گھر میں والمیکی، بساونا، کنک داس، بی آر امبیڈکر، سردار ولبھ بھائی پٹیل کی تصویریں لگائی جائیں۔
کانگریس کی مخالفت کے بعد بی جے پی نے جوابی وار کیا ہے۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہاکہ نظریاتی اختلاف ہونا چاہئے، لیکن ساورکر ایک آزادی پسند ہیں۔ اگر ان کی تصویر نہیں لگائی جاتی تو کیا داؤد ابراہیم کی تصویر ایوان میں لگائی جائے؟

کانگریس لیڈر سدارامیا نے کہا کہ یہ کوئی احتجاج نہیں ہے۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اسمبلی ہال میں تمام قومی رہنماؤں اور سماجی اصلاح کاروں کی تصاویر آویزاں کی جائیں۔ یہ بھی کہا کہ اسمبلی اسپیکر نےساورکر کی تصویر اسمبلی میں لگانے کا یکطرفہ فیصلہ کیا ہے۔
سدارامیا نے کہاکہ میں کسی کی تصویر لگانے کے خلاف نہیں ہوں، لیکن اس سب کے ذریعے حکومت امن و امان جیسے حقیقی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔
کانگریس بولی حکومت کرناٹک کانگریس کے سربراہ اور ایم ایل اے ڈی کے شیوکمار نے ریاستی حکومت پر ایسے اقدامات کے ذریعہ اسمبلی کی کارروائی میں خلل ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے ۔
شیوکمار نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہماری اسمبلی کی کارروائی نہ چلے۔ وہ اس میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔ وہ یہ تصویر اس لیے لائے ہیں کہ ہم ان کے خلاف بدعنوانی کے کئی مسائل اٹھانے والے ہیں۔ ان کے پاس ترقی کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔
ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button