کانگریس کے کئی لیڈر حراست میں، پارٹی کا غیر اعلانیہ ایمرجنسی کا الزام

نئی دہلی، 13 جون (ہندوستان اردو ٹائمز) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے پر پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں اور بڑی تعداد میں کارکنوں نے اپنے لیڈر کی حمایت میں مارچ نکالا، جس کے بعد پولیس نے کئی کو حراست میں لے لیا۔ اہم اپوزیشن پارٹی نے الزام لگایا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے راہل گاندھی کے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے پر پارٹی کے ستیہ گرہ کو روکنے کے لیے نئی دہلی کے علاقے میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر دیا ہے۔کانگریس کے مارچ اور ستیہ گرہ کے پیش نظر، پولیس نے 24 اکبر روڈ (کانگریس ہیڈکوارٹر) کی طرف جانے والی کئی سڑکوں پر ناکہ بندی کر دی تھی اور علاقہ میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔
راہل گاندھی پیدل کانگریس ہیڈکوارٹر سے نکل کر اے پی جے عبدالکلام روڈ پر واقع ای ڈی ہیڈکوارٹر پہنچے اور ان کے ساتھ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور پارٹی کے کئی سینئر لیڈر اور کارکنان بھی تھے۔ مارچ شروع ہونے کے کچھ دیر بعد پولس نے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کو روک کر حراست میں لیا۔ بعد میں راہل گاندھی ایک کار میں ای ڈی ہیڈکوارٹر پہنچے۔
کانگریس کے مطابق گہلوت پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، چیف ترجمان رندیپ سرجے والا، سینئر لیڈر ہریش راوت، جے رام رمیش اور کئی دوسرے لیڈروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ بعد میں پرینکا گاندھی تغلق روڈ پولیس اسٹیشن پہنچی اور حراست میں لیے گئے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات کی۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی وجہ سے وینوگوپال کی صحت بگڑ گئی تھی اور انہیں سانس لینے میں کچھ دقت ہونے لگی تھی، حالانکہ بعد میں ان کی صحت میں بہتری آئی۔گہلوت نے خود کو حراست میں لیے جانے کا ایک ویڈیو ٹویٹ کیا اور کہا کہ آج جس طرح کانگریس پارٹی کے پرامن مارچ کو روکا جا رہا ہے، اس آمریت کو پورا ملک دیکھ رہا ہے۔ کانگریس ہیڈکوارٹر کو گھیرے میں لے لیا گیا، چاروں طرف پولیس تعینات کر دی گئی، لیڈروں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مجھے بھی میرے ساتھیوں کے ساتھ ای ڈی کے دفتر جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔سرجے والا نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے مارچ سے پہلے ہی کانگریس کے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا اور کئی لیڈروں کو گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دہلی پولیس نے کل رات سے ہی دھرنا شروع کر دیا تھا۔ دہلی کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ ہزاروں کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا اور ہمارے بہت سے لیڈروں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔ مودی حکومت نے نئی دہلی کے علاقے میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر دی۔سرجے والا نے کہا کہ مودی جی ستیہ گرہ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ہم جھکنے والے نہیں، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ یہ سچائی کی لڑائی ہے، یہ لڑائی جاری رہے گی۔