دیوبند

کانگریس کے سینئر لیڈر راحت خلیل کے بڑے بھائی انیس الرحمن انجینئر کا انتقال ،متعلقین میں غم کی لہر

دیوبند،10؍اگست(رضوان سلمانی) دیوبند کی معروف شخصیت پٹواری خلیل الرحمٰن مرحوم کے صاحبزادے اور کانگریس کے سینئر لیڈر راحت خلیل کے بڑے بھائی انجینئر انیس الرحمن کا طویل علالت کے بعد آج تقریباً 73سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ۔جیسے ہی ان کے انتقال کی خبر عام ہوئی تو متعلقین میں غم کی لہر دوڑ گئی اور ان کی رہائش گاہ پر تعزیت پیش کرنے والوں کا تانتا لگ گیا ۔مرحوم کافی دنوں سے صاحب فراش تھے ،مرحو م متعدد امراض میں مبتلا تھے ۔ان کے گھر پر تعزیت پیش کرنے والوں میں دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی ،آل انڈیا مسلم پرنسل لاء بورڈ کے رکن مولانا ندیم الواجدی ،دارالعلوم وقف کے شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی،جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید،مسلم فنڈ ٹرسٹ کے منیجر سہیل صدیقی،سابق نگر پالیکا چیئرمین انعام قریشی وغیرہ سر فہرست رہے ۔مرحوم ایک ملنسارانسان تھے ،غریبوں کے ہمدردی ان کے دل میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی ،مرحوم کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر دارالعلوم دیوبند کے احاطہ مولسری میںدارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے پڑھائی اورتدفین قبرستان قاسمی میں عمل میں آئی۔نماز نمازہ میں شرکت کرنے والوں میں تحسین خان ایڈوکیٹ،ڈاکٹر عظیم الحق،فہیم نمبردار،سلیم عثمانی،تاج عثمانی،خالد گل،عدیل صدیقی،طیب رضوی،عاطف سہیل،عبد اللہ جاوید،دلشاد قاسمی،خرم عثمانی،قاضی فرحان ،رئیس احمد ٹھیکدار،فرید ٹھیکدار،راحت ہاشمی،تنظیم صدیقی،مولانا غانم،فہیم عثمانی،رضوان سلمانی،فہیم صدیقی ،تعظیم عثمانی،جمشید انور،راحت خلیل،حیدر علی سمیت شہر کے معزز شخصیات موجود تھیں۔دوسری جانب ان کے انتقال پر یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر حاجی عبید اقبال عاصم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ انیس صاحب مرحوم اپنے دور کی پر باغ و بہار شخصیت تھے۔ ان کا ہمہ جہتی ذوق مطالعہ مثالی تھا۔ مذہب وسیاست، ادب وسماج، تہذیب و معاشرت کون سا ایسا موضوع تھا جس پر ان کی بھر پور معلومات نہ ہوں وہ جب بھی کسی موضوع پر گفتگو کرتے انتہائی مضبوط دلائل کے ساتھ کرتے۔ ان کا باطن انکے ظاہری اجلے صاف شفاف لباس کا آئینہ دار تھا۔خوش اخلاقی’ خندہ مزاجی’ احترام بزرگاں وشفقت اصاغر مرحوم کے ایسے اوصاف تھے جنہیں ان سے ملنے والا کبھی فراموش نہ کرتا. وہ روایات کی پاسداری کرنے میں موجودہ نسل کے گنے چنے افراد میں شمار ہوتے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں فراخدلی وکشادہ ذہنی کے اوصاف سے بھی مالا مال کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ عالم آخرت میں انہیں ہمیشہ سرسبز و شاداب رکھے اورآسماں انکی لحد پر شبنم افشانی کرتا رہے۔مرحوم نے اپنے ورثاء میں بیوہ کے علاوہ تین صاحبزادیاں چھوڑیں ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button