کانگریس کارکنان نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا
مرکزی حکومت کروڑوں نوجوانوں کی معصوم زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کا کام کررہی ہے: تنظیم صدیقی

دیوبند، 27؍ جون (رضوان سلمانی) مرکزی حکومت کی جانب سے اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت میں آج دیوبند میں بھی کانگریس کارکنان نے دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم ارسال کیا۔ ڈاک خانہ کے میدان میں کانگریس کارکنان نے ستیہ گرہ کے نام سے علامتی دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا اور اگنی پتھ اسکیم کو نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ بتایا ۔ تحصیل دار دیوبند تپن کمار مشرا کی معرفت صدر جمہوریہ کو دیئے گئے میمورنڈم میں کارکنان نے اس اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
تفصیل کے مطابق آج کانگریس کمیٹی کے شہر صدر تنظیم صدیقی اور راحت خلیل کی قیادت میں پارٹی کارکنان نے ڈاکخانہ کے میدان میں حکومت کی پالیسی اگنی پتھ کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا اس مظاہر میں ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کو دیوبند کے تحصیلدار کے ذریعہ سے ارسال کیاگیا ۔میمورنڈم میں صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اقتدار والی حکومت اگنی پتھ قانون کے ذریعے سے کروڑوں نوجوانوں کی معصوم زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کا کام کررہی اس قانون کے ذریعہ نہ صرف نوجوانوں کا مستقبل خراب ہوگا بلکہ وہ عمر کا ہدف گزر جانے کے بعد کسی بھی محکمہ میں ملازمت نہیں کرسکیں گے جو ایک گھناؤنا عمل ہے ،اس لئے ہم صدر مملکت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس قانون کو کالعدم قرار دے کر کروڑوں نوجوانوں کی زندگی بچائیں تاکہ اگنی ویر سے زیادہ سے زیادہ نوجوان فائدہ اٹھاسکیں ۔
قبل ازیں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس شہر صدر تنظیم صدیقی نے حکومت ہند سے بھرتی کے لئے اگنی پتھ اسکیم کو فوری طو رپر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم قومی سلامتی اور نوجوانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت سے اگنی پتھ اسکیم کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ، یہ بھرتی اسکیم نہ تو قومی سلامتی کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کے لئے محفوظ ہے۔ یہ ایک ایسی اسکیم ہے کہ جو ہندوستانی فوج اور قوم کے لئے سازگار نہیں ہے۔انہوں نے کہا وزیر اعظم ہند ملک کے نوجوانوں کے بارے میں کیوں نہیں سوچ رہے ہیں ، حکومت اس اسکیم کو لاکر عوام کی توجہ بے روزگاری کے مسائل سے ہٹا رہی ہے اور اپنی ناکامی کو چھپانا چاہتی ہے۔
تنظیم صدیقی نے کہا کہ حکومت کو سنجیدگی سے اس فیصلے پر غور کرنے کی سخت ضرورت ہے، تاکہ نوجوانوں میں مایوسی نہ ہو دیوبند اسمبلی کے سابق امیدوار راحت خلیل صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے مرکز و اتر پردیش کی بی جے پی سرکار کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے نوجوانوں کا استحصال ہوگا ان میں مایوسی پیدا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مرکزی حکومت اس ملک کے غریب عوام کو پریشا نیوں میں الجھائے رکھنا چاہتی ہے تاکہ یہاں کے عوام بے روزگاری، مہنگائی اور افراتفری سے توجہ ہٹا سکیں ۔ انہو ںنے کہا کہ کانگریس پارٹی شروع سے ہی اس اسکیم کی مخالفت کررہی ہے اور آگے بھی جاری رکھے گی۔
اتر پردیش کانگریس ورکرز کمیٹی کے ضلع سہارنپور کے صدر سلیم احمد عثمانی نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم ملک کے نوجوانوں کے مفاد میں نہیں ہے اس اسکیم سے نوجوانوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے اور نوجوان خود کو مایوسی میں محسوس کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج کا نوجوان اس اسکیم سے بجائے فائدے کے نقصان اٹھائیں گے کیونکہ اس یوجنا کے تحت جب وہ تین سال کے بعد ریٹائرمنٹ ہوکر ان کو کسی بھی محکمہ میں ملازمت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اپنے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔ میمورنڈم دینے والوں میں دیوبند اسمبلی سیٹ سے کانگریس پارٹی کے سابق امیدوار راحت خلیل صدیقی، شہرکانگریس کمیٹی کے صدر تنظیم صدیقی، ضلع سہارنپور کانگریس کمیٹی کے سکریٹری وریام خاں، ضلع سہارنپور کانگریس ورکرز کمیٹی کے صدر سلیم احمد عثمانی، سینئر کانگریس لیڈر نیتا مظاہر حسن ،اجے تیاگی، افضال قریشی، محمد لئیق انصاری، محمد اشرف بھارتی، امراؤ سنگھ، شکیل احمد، عبدالقادر تیاگی، ہر پال سنگھ، یوسف خلیل صدیقی، محمد صفوان صفی، محمد فہیم صدیقی، شکیل احمد وغیرہ شامل تھے ۔