یوپی

کانپور تشدد: تشدد میں ملوث 40 مشتبہ افراد کا پوسٹر جاری

شناخت کیلئے پولیس نے عام لوگوں سے مدد مانگی ، شناخت خفیہ رکھنے کا اِعلان

کانپور ،6جون(ہندوستان اردو ٹائمز) کانپور پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر 3 جون کو ہونے والے ہنگامہ اور تشدد میں ملوث 40 مشتبہ افراد کے پوسٹر جاری کیے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے مشتبہ افراد کی تلاش میں مدد کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ پوسٹر میں فون نمبر۔ 9454403715 کو نشان زد کیا گیا ہے۔ یہ بھی لکھا ہے کہ ملزمان کے بارے میں معلومات دینے والے شخص کی شناخت صیغہ راز میں رکھی جائے گی۔

اس معاملے میں کانپور پولیس نے ٹوئٹر اور فیس بک پوسٹ کے ذریعے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کے الزام میں 15 ہینڈلز کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے سرگرم گینگسٹر افضل سمیت ایک درجن کے قریب ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ان سب کی گرفتاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ایک یا دو کو پولیس نے حراست میں بھی لیا ہے۔ یہ لوگ بڑے پیمانے پر تشدد پھیلانے والے تھے۔ خوش قسمتی سے پولیس فورس نے بروقت ہنگامہ آرائی پر قابو پالیا۔

پولیس کی اب تک کی تفتیش میں حیات ظفر ہاشمی کی تنظیم کے علاوہ پی ایف آئی کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ پولیس نے شواہد بھی اکٹھے کر لیے ہیں۔ دریں اثنا پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ IS-273 گینگ کے افضل نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ سبلو، بابر، اسرائیل عطا، فرحان کالیا، فیض، صوفی، جین، معصوم، نسیم عرف بنٹی، گڈو ریاست، دلشاد، گلریز، طلحہ انصاری جیسے مجرموں کے نام سامنے آئے ہیں۔ IS-273 وہی گینگ ہے جو پہلے D-Two گینگ تھا۔

تشدد کے دن 18 مبینہ ملزموں کو پکڑا گیا۔ ان تمام کو ہفتے کے روز جیل بھیج دیا گیا۔ ہفتہ کی صبح پولیس نے تشدد کے مبینہ ملزم بنائے گئے حیات ظفر ہاشمی اور اس کے ساتھی جاوید خان، محمد راحیل اور سفیان کو لکھنؤ سے گرفتار کیا۔ ان چاروں ملزمان سے رات بھر پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے بعد انہیں اتوار کی سہ پہر تین بجے کے قریب عدالت میں پیش کیا گیا۔ یہاں سے اسے جیل بھیج دیا گیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button