کانوڑ یاترا : اتراکھنڈ میں تلوار، لاٹھی ، ترشول اور دیگر اسلحہ جات کے استعمال پر لگی پابندی

دہرادون،13جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) اتراکھنڈ انتظامیہ نے کہا ہے کہ14جولائی سے شروع ہونے والی کانوڑیاترا کے دوران تلوار، ترشول اور اس طرح کی دیگر نقصان دہ اشیاء و اسلحہ جات کے ساتھ یاتریوں کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ضلعی سرحد پر ان مواد کو ضبط کرنے کی ہدایات پولیس اسٹیشن اور چوکی کے انچارجوں کو د ے دی گئی ہیں۔پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ کل سے شروع ہونے والی کانوڑ یاترا میں تلواریں، ترشول اور لاٹھیاں لانے پر پابندی ہوگی۔ تمام اسٹیشن اور چوکی انچارج کو ضلع کی سرحدوں پر انہیں ضبط کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ یوپی کی طرح اتراکھنڈ میں بھی کانور یاترا میں تلوار، لاٹھی، ترشول وغیرہ لانے پر مکمل پابندی ہوگی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جنم جے کھنڈوری نے انہیں سرحدی چیکنگ میں پکڑنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ تھانہ اور چوکی انچارج بھی اس معاملہ میں کارروائی کو یقینی بنائیں گے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جنم جے کھنڈوری، ایس ڈی ایم شیلندر سنگھ نیگی، پولیس آفیسر ڈی سی دھونڈیال نے 14 جولائی سے شروع ہونے والی کانور یاترا کی آسانی سے تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے کاروباری تنظیموں، آٹو، ای رکشا یونینوں اور نمائندوں کی میٹنگ کی۔جس میں پارکنگ، ٹریفک، صفائی، پینے کے پانی وغیرہ کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سفر کے دوران اوور ریٹنگ کو روکنے کے لیے کاروباری اداروں، دھرم شالہ اور ہوٹلوں میں ریٹ لسٹ چسپاں کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ایس ایس پی نے موقع پر موجود لوگوں کے مسائل بھی سنے۔ تاجر سنجے ویاس نے کانور یاترا میں مقامی مسافروں کے لیے پہلے کی طرح الگ آٹو ریزرو کرنے کا مطالبہ کیا، پنکج گپتا نے گنگا کے پانی کے لیے فروخت کیے جانے والے پلاسٹک کے کین ضبط کرنے کے نام پر تاجروں کو ہراساں کرنا بند کرنے کا مطالبہ کیا۔اس پر ایس ایس پی نے مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ اس کے ساتھ ہی منکیریتی، لکشمن جھولا، رشی کیش کوتوالی پولیس کو بہتر تال میل سے کام کرنے کو کہا گیا۔ یاترا کے دوران اچانک کانواڑیوں کی آمد ہوئی اور انہوں نے سرکل آفیسر رشی کیش کو ضروری یک طرفہ روٹ پلان تیار کرنے اور اسے مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی ہدایت دی۔اس موقعہ پر تما م اعلیٰ حکام و افسران موجود تھے ۔