دیوبند

ڈاکٹر افضل منگلوری کے اعزاز میں مشاعرہ کا انعقاد

پہلے سر کاٹ دیا جائے گا پھر اس کے بعد٭ میرا دستار سے اعزاز کیا جائے گا

دیوبند، 28؍ اگست (رضوان سلمانی) انڈین ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے مشہور ومعروف شاعر اور اتراکھنڈ اردو اکیڈمی کے سابق نائب صدر ڈاکٹر افضل منگلوری کے اعزاز میں’’جشن افضل منگلوری‘‘ کے عنوان سے مشاعرہ کا انعقاد کیا گیاجس میں مقامی وبیرونی شعراء اور شاعرات نے اپنا کلام پیش کیا۔ اس موقع پر ٹرسٹ کی جانب سے ڈاکٹر افضل منگلوری کو ’’فخر ادب ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا۔ مولانا حسن کاشفی،جگر دیوبندی،نوشاد قریشی،عرفان انصاری،قاری عادل فریدی نے افضل منگلوری کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے اہل دیوبند سے والہانہ عقیدت اور تعلق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر افضل منگلوری کا دیوبند سے بڑا گہرا تعلق ہے ، جب بھی ان کو یاد کیا گیا تو وہ فوراً دیوبند تشریف لے آئے۔ مشاعرے کی صدارت فاروق بجنوری نے کی اور نظامت جگر دیوبندی نے دی۔
مشاعرے میں جن شعرا نے اپنا کلام پیش کیا ان کے مخصوص اشعار پیش کیے جاتے ہیں ۔
پہلے سر کاٹ دیا جائے گا پھر اس کے بعد٭ میرا دستار سے اعزاز کیا جائے گا افضل منگلوری
کوئی اس شخص سے پوچھے عبادت کس کو کہتے ہیں ٭ جو بوڑھا اپنے بچوں کے لیے رکشہ چلاتا ہے ڈاکٹر وسیم راجپوری
وحشتیں کرنے لگتی ہیں ٭ ایک چہرہ بنا کے کاغذ پر امجد آتش
ہر ستم بھول کے دشمن کو دعا دی میں نے ٭ دشمنی جا تیری بنیاد ہلا دی میں نے کلیم وفا مظفرنگری
وہ فاقوں میں بھی کرتے ہیں سخاوت ٭ یہ فطرت خاندانی رہ گئی ہے قیوم بسمل
عزت تلاش کرتے ہیں معیار بیچ کر٭ اتنے امیر ہو گئے کردار بیچ کر علیم واجد
عیادت کو بھی وہ آئیں گے اک دن ٭ ابھی کچھ اور دن بیمار رہنا عثمان کیرانوی
میری غزلوں میں فنکاری نہیں ہے٭ مگر سچ ہے اداکاری نہیں ہے گر شرن سنگھ عزیز
اس کے علاوہ کاشف رضا،نوازش عالم،ساحل مادھوپوری،قاری امجد آتش،ڈاکٹر سونم عکس،اقراء نور،سمیر دیوبندی،نور دیوبندی، نعیم ختر،افروز تانڈ وی،حسن کاشی وغیرہ نے اپنا کلام پیش کیا۔ اس موقع پر شہر کے سیکڑوں افراد موجود رہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button