دیوبند

ڈاکٹروں کے تبادلہ سے سرکاری اسپتال کی طبی سہولیات درھم برہم ،مریض پریشان ،ڈاکٹر کے کاؤنٹر سے پرچہ بننا بھی بند ہوگیا ہے

دیوبند،29؍جولائی(رضوان سلمانی) ضلع سہارنپور کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں کے تبادلہ کے سبب اسپتال کی طبی سہولیات درھم برہم ہوگئی ہے ۔سہارنپور کے ضلع اسپتال کو ماہر ڈاکٹروں کی ضرورت ہے یہاں سے سات ڈاکٹر دوسرے اضلاع میں تبادلہ ہونے کے سبب اسپتال کی طبی سہولیات متاثر ہوگئی ہیں ۔جلد جیسے امراض کے ماہر ڈاکٹر کی او بی ڈی بند ہوچکی ہے جبکہ ساتھ ہی چھاتی امراض کے ماہر ڈاکٹر کے جانے سے فزیشین ڈاکٹروں پر زیادہ بوجھ بڑھ گیا ہے ۔ایس بی ڈی ضلع اسپتال میں ان دنوں مریضوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

ضلع اسپتال سے سات ڈاکٹروں کے دوسرے اضلاع میں ٹرانسفر کردئیے گئے ہیںجن میں جلد کے ماہر ڈاکٹر ڈاکٹر کے وی سنگھ ،سرجن ڈاکٹر نریش سینی،چھاتی مرض کے ماہر ڈاکٹر جی رحمان،ای این ٹی ماہر ڈاکٹر منیش پانڈے،ہڈی امراض کے ماہر ڈاکٹر یوگیش اگروال،سرجن ڈاکٹر ایس ایس لال اور دانتوں کے ڈاکٹر ڈاکٹر بھارتی چترویدی شامل ہیں۔ان ڈاکٹروں کے تبادلہ ہونے سے اسپتال کی طبی سہولیات متاثر ہونے لگی ہے جس کے سبب مریضوں کو کافی پریشانی ہورہی ہے ۔ضلع اسپتال میں جلد کے مریض ڈاکٹر کے کاؤنٹر سے پرچہ بننا بھی بند ہوگیا ہے جس کیوجہ سے ان کی او پی ڈی پر بھی تالہ لگادیا گیا ہے ۔یہ روم صرف پیر ،بدھ اور جمعہ کو ہی کھلے گا ۔پورے اسپتال میں صرف ایک ہی جلد کے مرض کے ڈاکٹر تھے ان کے جانے سے جلد کے مریضوں کو باہر مہنگا علاج کرانا پڑ رہا ہے اور عالم یہ ہے کہ اب تک ان کی جگہ پر کسی دوسرے ڈاکٹر کی تقرری نہیں ہوئی ہے یہی حال چھاتی کے ماہر ڈاکٹر کا ہے اکیلے جی رحمان چیسٹ فزیشن تھے اب ان کے مریض دوسرے فزیشین ڈاکٹروں کے یہاں منتقل ہوگئے ہیں اگر سرجن کی بات کی جائے تو اب ضلع اسپتال میں ایک ہی سرجن رہ گئے ہیں ۔

ضلع اسپتال میں ماہر ڈاکٹروں کے نہ ہونے کے سبب ہر روزہونے والی او پی ڈی بھی کم ہوگئی ہے کیونکہ مریضوں کو ڈاکٹر نہیں دستیاب ہوپارہے ہیں پہلے 1500سے 2000تک روزانہ او پی ڈی میں مریض آتے تھے جو اب گھٹ کر 1000سے 1200تک رہ گئے ہیں ۔ایسا نہیں ہے کہ مریض نہیں آتے مریض تو آتے ہیں لیکن مرض سے متعلق ڈاکٹر اسپتال میں نہ ملنے اور پرچہ نہ بننے پر مایوس ہوکر واپس لوٹ جاتے ہیں ۔اتنا ہی نہیں ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ ضلع اسپتال کے دیگر ملازمین کے تبادلہ بھی بڑی تعداد میں ہوئے ہیں ایک ساتھ 20ملازمین کے دوسرے اضلاع میں تبادلہ ہونے سے دفاتر میں بھی کام پر اثر پڑنے لگا ہے اس سلسلہ میں محکمہ صحت کے ای ڈی ڈاکٹر برجیش ٹھاکر نے بتایا کہ ابھی تک نئے ملازمین کی تقرری نہیں ہوئی ہے ۔ضلع اسپتال سے ٹرانسفر ہوئے ڈاکٹروں کی جگہ نئے ڈاکٹروں کی حکومتی سطح سے ابھی تک تعیناتی نہیں ہوئی ہے مگر پھر بھی ہم کم ڈاکٹروں سے مریضوں کو بہتر علاج کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔امید ہے کہ جلد ہی نئے ڈاکٹروں کی تعیناتی ہوجائے گی ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button