پی ایم مودی نے سیاسی انتقام میں مردہ شخص کو بھی نہیں بخشا، مرحوم احمد پٹیل کیخلاف مبینہ الزامات پر کانگریس سخت برہم

نئی دہلی ، 16 جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) کانگریس نے ہفتہ کے روز پارٹی لیڈ ر مرحوم احمد پٹیل کیخلاف عائد کئے گئے ،اُن الزامات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے 2002 کے فسادات کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی قیادت میں گجرات حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش رچی تھی۔
رکن پارلیمنٹ اور جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات اے آئی سی سی جے رام رمیش نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس مرحوم احمد پٹیل کے خلاف لگائے گئے شرارتی الزامات کی واضح طور پر تردید کرتی ہے۔ یہ وزیر اعظم کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے کہ وہ خود کو 2002 میں اس وقت ہونے والے فرقہ وارانہ قتل عام کے الزامات سے بری الزمہ قرار دیں، جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اس قتل عام پر قابو پانے کے لیے ان کی عدم دلچسپی اور نااہلیت کی وجہ سے اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے وزیر اعلیٰ مودی کو ان کے ’راج دھرم ‘کی یاد دہانی کرائی تھی،
خیال رہے کہ لفظ ’راج دھرم‘ اُس وقت متنازعہ بن گیا تھا۔جے رام رمیش نے مزید کہا ’عدالتی مقدمات میں کٹھ پتلی تفتیشی ایجنسیوں کی جانب سے قیاس آرائیوں پر مبنی الزامات کی بنا پر پریس کے ذریعے فیصلہ سنانا برسوں سے مودی-شاہ جوڑی کے ہتھکنڈوں کا خاصہ رہا ہے۔ یہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے علاوہ کچھ اور نہیں، جس میں ایک مردہ شخص کے خلاف اناپ شناپ اس لئے بولا جا رہا ہے، کیونکہ ڈھٹائی سے بولے جا رہے جھوٹ اور الزامات کی تردید نہیں کر سکتا۔
خیال رہے کہ گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جمعہ کے روز عدالت کے سامنے استدلال کیا کہ سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ نریندر مودی کے خلاف کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل کی ’بڑی سازش‘ کا حصہ تھی۔