دیوبند

پولیس حفاظتی انتظامات کےدرمیان ضلع سہارنپور میں جمعہ کی نماز پرامن طریقہ پرادا کی گئی،انتظامیہ نے لی راحت کی سانس

دیوبند، 17؍ جون (رضوان سلمانی) ضلع سہارنپور میں دیوبند سمیت سبھی مقامات پر جمعہ کی نماز پرامن طریقہ سے ادا کی گئی ، جمعہ کی نماز ضلع سہارنپور میں عقیدت واحترام کے ساتھ ادا کی ، عقیدت مندوں نے ملک میں امن وامان کی دعا کی ۔ حفاظت کے پیش نظر ضلع کی سبھی جامع مسجد کے باہر پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ جمعہ کی نماز کو لے کر ضلع کے الگ الگ علاقوں میں واقع مساجد میں صبح سے ہی تیاریاں شروع کردی گئی تھیں، گزشتہ مرتبہ جمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ ہوگیا تھا ، ا س کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ پوری طرح سے مستعد رہا ۔ آج دیوبند شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان لوگوں نے پرامن طریقہ سے مسجدوں میں جمعہ کی نماز ادا کرکے اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے جس کے بعد انتظامیہ نے راحت کی سانس لی۔

آج جمعہ کی نماز کو لے کر پولیس انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی تھیں جہاں بڑی مساجدوں اور چوک چوراہوں پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات تھا۔ وہیں اعلیٰ افسران بھی شہر میں لگاتار گشت کرتے ہوئے نظر آئے ، اتنا ہی نہیں ڈرون کیمرے سے بھی نگرانی کی گئی، گزشتہ جمعہ کو دیوبند میں جمعہ کی نماز کے بعد اچانک ہوئے احتجاجی مظاہرہ کے بعد پولیس انتظامیہ کے ہاتھ پائوں پھول گئے تھے جس کے بعد پولیس نے ہلکے طاقت کا استعمال کرکے لوگوں کو کھدیڑ نے کے ساتھ ساتھ ایک درجن کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لے کر اس معاملہ کو ٹھنڈا کیا تھا لیکن گرفتاریوں اور بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کو لے کر مسلم طبقے کے اندر زبردست غصہ تھا ،

اسی بات کو لے کر گزشتہ جمعہ کو دیوبند میں مسلمانوں نے اپنی دوکانیں بند کرکے اپنی مخالفت کا اظہار کیا تھا ۔ جس کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کے اعلیٰ افسران گزشتہ تقریباً ایک ہفتہ سے دانشوران ، علماء مدارس کے ذمہ داران اور شہر کے سرکردہ لوگوں سے رابطہ کرکے پرامن طریقہ سے نماز جمعہ ادا کرانے کی اپیل کررہے تھے جس کا اثر آج جمعہ کی نماز کے دوران دیکھنے کو بھی ملا اور لوگ پرامن طریقہ سے محلہ کی مساجد میں نماز ادا کرکے اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔ جس کے بعد اعلیٰ افسران نے راحت کی سانس لی ۔ دیوبند میں صبح سے ہی ماحول پرامن رہا حالانکہ جگہ جگہ چوک چوراہوں پر بڑی تعدادمیں تعینات پولیس فورس کو دیکھ کر لوگوں میں چرچا رہی ۔

اتنا ہی نہیں ڈرون کیمرے سے بھی شہر کی نگرانی کی جارہی تھی ۔ اے ڈی ایم ای ارچنا دویدی ، ایس پی دیہات سورج رائے، ایس ڈی ایم دیپک کمار ، سی او رام کرن سنگھ اور تھانہ انچارج پربھاکر کینتورا سمیت اعلیٰ افسران لگاتار فلیگ مارچ کرکے لوگوں کو سمجھا رہے تھے۔خاص بات یہ رہی کہ دارالعلوم دیوبند کے اساتذہ نماز کے بعد ادارہ کے گیٹوں پر کھڑے ہوگئے اور مدرسہ کے طلبہ کو ان کے کمروں پر جانے کی ہدایت کرتے رہے، اسی کے ساتھ شہر کے سرکردہ افراد نے بھی اس معاملہ میں پولیس انتظامیہ کا بھرپور تعاون کیا۔ اس موقع پر ایس پی دیہات سورج رائے نے کہا کہ دیوبند کے سبھی مساجد میں پرامن طریقہ سے نماز ادا کی گئی اور نماز کے بعد لوگ اپنے کاموں اور گھروں کو لوٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ علماء اور شہر کے سرکردہ لوگوں کا انتظامیہ کو پوری طرح تعاون ملا، علاقہ کا ماحول پورے طریقہ پر پرامن ہے۔

دوسری جانب سہارنپور کی جامع مسجد سمیت شہر کی سبھی مساجد میں جمعہ کی نماز پرامن طریقہ سے ادا کی گئی۔ چوک فوراہ پر واقع جامع مسجد پر ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ ، ایس ایس پی اشوک تومر اور ایس پی سٹی سمیت پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ افسران تعینات رہے تو وہیں آر آر ایف ، پی اے سی اور پولیس فورس بڑی تعداد میں موجود رہی۔ جامع مسجد اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ڈرون کیمروں سے نگرانی بھی کی گئی، اس کے ساتھ ہی افسران بھی لگاتار نظر بنائے ہوئے تھے ۔ اس موقع پر ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے بتایا کہ پورے ضلع میں نماز جمعہ پرامن طریقہ پر ادا کی گئی ہے، کہیں پر بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ علماء اور دانشوران نے انتظامیہ کا بھرپور تعاون کیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button