دیوبند

پنچایت میں پولیس پر لگائے سنگین الزامات ، فسادات کی سازش رچنے والوں کو بچانے کا الزام

دیوبند،14؍جولائی(رضوان سلمانی) علاقہ کے گاؤں مرگ پور میں مذہبی مقامات کے قریب مبینہ طور پر گوشت پھینکنے کے الزام کو لیکر گاؤں میں ایک پنچایت کا انعقاد کیا گیا جس میں پولیس پر لیپا پوتی کا الزام لگاتے ہوئے سازش کے تحت ماحول خراب کرنے والوں کو گرفتار کرنے کی مانگ کی گئی ۔گذشتہ تین روز قبل علاقہ کے گاؤں مرگ پور میں بابا فقر داس مندر کے نزدیک مبینہ طور پر گوشت کا پیکٹ ملنے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ایک ملزم کو جیل بھیج دیا تھا۔

اسی معاملہ کو لیکر گاؤں میں ایک پنچایت منعقد ہوئی جس میں انتر راشٹریہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری وریندر سنگھ نے کہا کہ دو فرقوں کے درمیان فسادات کرانے کے لئے سازش کے تحت اس واقعہ کو انجام دیا گیا ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ پولیس نے محض ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے بلکہ ابھی تک سازش رچنے والوں کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملہ کی جانچ کرکے فوری طور پر اصل ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ادھر چودھری وریندر سنگھ نے پولیس کی کارروائی سے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بھوک ہڑتال شروع کردی ۔انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہونگے اس وقت تک ان کی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔

اس معاملہ میں سی او دیوبند ،رام کرن سنگھ نے کہا کہ گوشت پھینکے کے معاملہ میں ایک ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جتنا جرم تھا اس کے مطابق ہی سزا دی جائے گی اس کے باوجود پولیس معاملہ کی جانچ کررہی ہے ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button