پنجاب:کسانوں نے ریلوے ٹریک پر لیٹ کر مظاہرہ کیا

لدھیانہ،31جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) متحدہ کسا ن مورچہ کی طرف سے ملک گیر احتجاج کی کال کے بعد پنجاب بھر میں کسان اتوار کو صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک چار گھنٹے کا ریل روکو احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران کسانوں نے ریلوے ٹریک پر لیٹ کر مظاہرہ کیا۔ جس میں تقریباً 40 زرعی تنظیمیں شامل ہیں۔کسانوں کی اہم مانگ میں فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو لاگو کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
امرتسر، بھٹنڈہ کے وال ہلہ میں کسانوں نے ریلوے ٹریک کو بند کر دیا اور ان کے مطالبات پورے نہ ہونے کے خلاف امبالا کے شمبھو ٹول پلازہ، پنچ کولہ کے باروالا اور کیتھل میں چیکا پر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔قبل ازیں، بی کے یو کے جنرل سکریٹری اور ایس کے ایم کی ریاستی کمیٹی کے رکن ہریندر سنگھ لکھووال نے دی ٹریبیون کو بتایا تھا کہ کسانوں کی تنظیمیں احتجاج کی حمایت حاصل کرنے کے لیے 18 سے 30 جولائی تک ضلعی سطح کا کنونشن منعقد کریں گی۔
ایس کے ایم نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم ایس پی پر نہ تو کوئی کمیٹی بنائی گئی ہے اور نہ ہی تحریک کے دوران کسانوں کے خلاف درج کیے گئے جھوٹے مقدمات کو واپس لیا گیا ہے۔کسانوں کی تنظیم نے حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ کسانوں کی سب سے بڑی مانگ ،ایم ایس پی پر قانونی ضمانت پر غور کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، کسانوں کی یونینوں نے آبی آلودگی کے الزامات پر صنعتی اداروں اور بلدیاتی اداروں کے محکموں کے خلاف دھرنا دیا۔