وکاس بھون آڈیٹوریم میں ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمان کی صدارت میں میٹنگ کا انعقاد
سرکاری اسکیموں کا لیا گیا جائزہ

دیوبند، 28؍ اگست (رضوان سلمانی) وکاس بھون آڈیٹوریم میں ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمان کی صدارت میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی ’’دشا‘‘ کی میٹنگ طلب کی گئی۔میٹنگ میں مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ اسکیم (منریگا)، نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا، قومی سماجی امداد پروگرام، پردھان منتری آواس یوجنا اربن، پردھان منتری آواس یوجنا دیہی، سوچھ بھارت مشن دیہی، نیشنل رورل ایمپلائمنٹ پروگرام پینے، کے پانی کا پروگرام، دین دیال اپادھیائے گاؤں جیوتی یوجنا، اٹل مشن برائے ریزوویشن ،، اسمارٹ سٹی مشن، قومی صحت مشن، سرو شکشا ابھیان، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم، ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈ ماڈرنائزیشن پروگرام، پردھان منتری اجول ترقی یوجنا، ایک قومی ترقی اسکیم، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، آدرش گرام یوجنا، ایم،پی لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ اسکیم، وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام وغیرہ جیسی اسکیموں کا وزیراعظم پوائنٹ وار جائزہ لیا گیا۔ ممبرپارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا اربن کے سلسلے میں متعلقہ افسر کو ہدایت دی گئی کہ وہ استفادہ کنندگان کی فہرست عوامی نمائندوں کو فراہم کریں۔ اس کے ساتھ زمرہ وار فہرست بھی تیار کر کے دستیاب کرائی جائے۔
سووچھ بھارت مشن دیہی کے تحت انہوں نے چیف ڈیولپمنٹ آفیسر کو ہدایت دی کہ صفائی کارکن موجود نہ ہونے پر اچانک معائنہ کرنے کے بعد متعلقہ کے خلاف کارروائی کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات کیے جائیں، تاکہ دیہاتیوں کو ملیریا اور ڈینگو کی وباء سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کو بیماریوں سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل رورل ڈرنکنگ واٹر سکیم کے تحت ٹوٹی ہوئی پائپ لائنوں کی جلد از جلد مرمت کی جائے، تاکہ پانی کا ضیاع نہ ہو اور ضلع کے لوگوں کو صاف پانی میسر ہو سکے۔برقی مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے مسائل کی وجہ سے عوامی نمائندوں کو مسلسل شکایات موصول ہو رہی ہیں، اس لیے اگر ٹرانسفارمر کھلے میں رکھے ہوئے ہیں تو ان کی بیریکیڈ لگائی جائے۔ جو دیہات کارپوریشن کے دائرے میں آتے ہیں انہیں شہری علاقوں کی بجلی کی لائنوں سے جوڑ کر دیگر شہری اسکیموں کا احاطہ کیا جائے۔ اس سلسلے میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لیے میونسپل کارپوریشن اور محکمہ بجلی کے افسران کی مشترکہ میٹنگ بلانے کی ہدایات دی گئیں۔
محکمہ صحت سے متعلق نکات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ ضلع میں قائم آکسیجن پلانٹ کام کی حالت میں رہے۔ اور زندگی بچانے والی ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی ہسپتال میں اگر کوئی مشین یا کوئی اور ضرورت ہے ، تو عوامی نمائندوں سے تعاون لیا جائے۔ اجول اسکیم کا جائزہ لینے کے دوران انہوں نے کہا کہ اس بات سے آگاہ کیا جانا چاہئے کہ ضلع میں کتنے اہل استفادہ کنندگان باقاعدگی سے اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اسی طرح آیوشمان کارڈ کے تعلق سے کہا گیا کہ اہل لوگوں کے آیوشمان کارڈ بنانے کے عمل کو تیز کیا جائے۔ رکن پارلیمینٹ نے محکمہ برقی کو ہدایت دی کہ برقی اور لٹکی ہوئی بجلی کی تاروں کو فوری طور پر محکمہ برقی کے ذریعہ درست کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں سیوریج لائنیں بچھانے سے جو سڑکیں ٹوٹی ہیں ان کی مرمت کی جائے۔ انہوں نے طالبات کی حفاظت کے لیے وجے سنیما کے قریب لائبریری کے مین گیٹ کو بند رکھنے کو صیح قدم بتایا ۔بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کے تحت ضلع کی بہتر ترقی کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ پنشن سے متعلق فائلوں کو مقررہ مدت کے اندر کلیئر کیا جائے، اور متعلقہ افراد کو اسکیم کا فائدہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کے کاموں میں کسی قسم کی تاخیر اور کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نااہلوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے راشن کارڈ منسوخ کئے جائیں۔ تاکہ مستحقین کو اسکیم کا فائدہ مل سکے۔ ترقیاتی کاموں میں مکمل شفافیت کے ساتھ کام کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری کاموں کی بروقت معلومات تمام عوامی نمائندوں تک پہنچائی جائیں۔بہٹ سے رکن اسمبلی عمر علی خان نے حکومت کی طرف سے چلائی جارہی تمام اسکیموں کا جائزہ لینے کے سلسلے میں ضلع میں بجلی، تعمیراتی کاموں، سماجی اسکیموں، پینے کے پانی کی اسکیموں کے بارے میں جانکاری لی۔ممبر قانون ساز کونسل شاہنواز خان نے کہا کہ تمام سرکاری اسکیموں کے فوائد اہل افراد تک پہنچائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکیموں میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔ جائزہ میٹنگ میں چیف ڈیولپمنٹ آفیسر وجے کمار نے پچھلی میٹنگ میں دی گئی ہدایات کی تعمیل رپورٹ کے بارے میں جانکاری دی۔ اور یہ بھی یقین دلایا کہ رکن پارلیمینٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات پر مکمل عمل کیا جائے گا۔میٹنگ میں بجلی، صحت، سماجی بہبود اور سماجی سکیموں سے متعلق محکموں کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔