بین الاقوامی

ووٹنگ سے 4 گھنٹے پہلے عمران خان نے کردی بہت بڑی غلطی اور چلی گئی کرسی

اسلام آباد: پاکستان کے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ہفتہ کی درمیانی شب کے بعد ہوئی ووٹنگ میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کہا جا رہا ہے کہ رات تقریباً 8 بجے تک سب کچھ عمران خان کے حق میں نظر آرہا تھا۔ اسمبلی میں کچھ اراکین عمران خان کی پالیسی سازش والے موضوع پر بحث کرنے والے تھے۔ دراصل عمران خان نے کہا تھا کہ انہیں ہٹانے کے لئے کچھ غیر ملکی طاقتیں کام کر رہی تھی، لیکن یکایک سب کچھ بدل گیا۔ ملی جانکاری کے مطابق عمران خان کو ایک غلطی بھاری پڑ گئی۔

رات تقریباً 8 بجے عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوا کو ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے وزارت دفاع کو دو نوٹس بھیجنے کو کہا۔ پہلا باجوا کو اور دوسری لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو۔ دراصل عمران خان حمید کو نیا چیف آف آرمی اسٹاف بنانا چاہتے تھے۔ وزارت دفاع سے یہ چٹھی وزارت قانون جانا تھا اور پھر وزیر اعظم اور صدر کے پاس۔ تاہم باجوا نے اس خط کو وزارت قانون پہنچنے نہیں دیا۔

باجوا نے عمران خان کو گھیرا

رات تقریباً 9 بجے باجوا اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر ندیم انجم اسلام آباد میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ اسلام آباد میں پہلے سے ہی ہائی الرٹ تھا۔ وزیر اعظم کی گھر کی طرف آرمی کے کم ازکم 36 وین بھیج دیئے گئے۔ اس دوران الیکشن کمیشن کے دفتر اور ہائی کورٹ بھی کھلے تھے۔ باجوا نے عمران خان کو دھمکی دی کہ وہ ان کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے کیس کو کھولنے والے ہیں۔ ایسے میں ان کی پوری کابینہ کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہیں فوراً ووٹنگ کروانے کے لئے کہا جاتا ہے۔ باجوا نے اسپیکر اسد قیصر کو فوراً ووٹنگ کروانے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ووٹنگ نہیں کرواتے ہیں تو وہ رات کے 12 بجے سپریم کورٹ کو کھلوا دیں گے۔

دراصل، عمران خان کی پلاننگ یہ تھی کہ وہ جنرل قمر باجوا کو ہٹاکر فیض حمید کو آرمی چیف بنالیتے۔ ایسے میں وہ ووٹنگ سے پہلے MQM، بی اے پی اور دوسرے کچھ پارٹیوں کو اپنے ساتھ لے آتے۔ انہیں امید تھی کہ ایسا کرنے سے وہ تحریک عدم اعتماد میں بچ جاتے، لیکن باجوا نے ان کی ساری پلاننگ پر پانی پھیر دیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button