نوادہ پولیس کی نااہلی و کاہلی کی وجہ سے معصوم محمد طالب کا ہوا قتل
خاندان والے و والدین نے پولیس محکمہ پر لگایا گیا الزام

پکری برانواں نوادہ ( محمد سلطان اختر) نواده ضلع پکری برانواں بلاک کے جیوری گاؤں رہائشی محمد طالب کا آج 48 دنوں بعد لاش برآمد ہوئی۔ بستی سے دور کچھ دوری پر نیا مکان بن رہا ہے اسی کے بیت الخلاء کی ٹنکی میں لگ بھگ صبح دس بجے پتہ چلا۔کُچھ بچے اُدھر کھیلنے نکلے تو کافی بدبو ہونے کی وجہ کر ٹنکی تک پہنچا تو دیکھا معصوم محمد طالب کی لاش ہے۔پھر دیکھتے ہی دیکھتے پورے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی۔ خبر کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی پی او مکیش کمار ساہا پکری برانواں انچارج ناگ منی جی موقع واردات پر پہنچے ساتھ ہی میڈیا کے سبھی رپورٹ حضرات جائزہ لینے پہنچے۔۔
محمد طالب کے والدین اور خاندان والے کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا صرف اور صرف پولیس کی کاہلی اور سستی کی وجہ سے اس کا قتل ہوا ہے یہ لاش تقریباً بیس سے پچیس دنوں کی لاش ہے جبکہ میرے بچے کو غائب ہوئے اڑتالیس دن ہوگیا، اِس درمیاں بلاک احاطہ میں احتجاج بھی کیا گیا،پولیس اہلکاروں نے صرف یقین ہی دلایا کوئ کام نہیں کیا۔ایس ڈی پی او مکیش کمار ساہا نے کہا تھا کہ ایک ٹیم بنا کر اس پر خصوصی نظر رکھوں گا۔مگر کُچھ نہیں کر پایا۔آج پولیس اہلکار تماشائی بنی ہوئی ہے۔اگر پولیس کارروائی کرتی تو میرے بچے کا قتل نہیں ہوتا۔۔ احتجاج میں ایس ڈی پی او سمیت تمام پولیس اہلکاروں نے وعدہ کیا تھا کہ ٹیم بنا کر آپ کے بچوں کو ڈھونڈھ نکالو نگا۔ہوا کُچھ نہیں۔۔ اُس سے بھی شرم ناک بات یہ ہوا کہ طالب کی لاش کو اسٹریچر پر نہیں لاکر بورا سے لٹکا کر بانس کے سہارے لایا گیا جس سے لوگوں میں غم و غُصہ دیکھنے کو ملا۔یہ تو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پولیس محکمہ نے کی ہے۔ جس سے قُرب و جوار میں چرچہ ہے۔
پولیس کے اِس رویہ سے لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔یہ مذکورہ باتیں سماجی کارکنان قمر الباری دھمولوی نے کہا وُہ بھی خبر ملتے ہی پہونچے۔غم تو گھر والوں کو تھا ہی جو اکلوتی اولاد تھی اُس پر پولیس کی طرف سے اِنسانی حقوق کی پامالی پر کافی رنجیدہ تھے۔دھمولوی نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صد فیصد اِس میں پولیس اہلکار کی کاہلی و سستی ہے۔مجرم خواہ کوئی بھی ہو بخشا نہیں جائے گا پولیس اہلکار کو اُنکی کاہلی و سستی و اِنسانی حقوق کی پامالی کی بنیاد پر نہیں بخشا جائے گا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں سماجی و سیاسی جماعتوں کے لوگ جمع ہوئے۔ناہید ملک، عبدالرحمن،سہیل،فاروق، سیف،کیف سمیت سیکڑوں افراد مِوجود رہے