مہاراشٹر: سانگلی میں 9 افراد نے اجتماعی خودکشی نہیں کی ،اُنہیں چائے پلا کر قتل کیا گیا

ممبئی ، 28جون (ہندوستان اردو ٹائمز) گزشتہ 20 جون کو مہاراشٹر کے سانگلی میں ایک ہی کنبہ کے 9 افراد مردہ پائے گئے تھے۔ بتایا گیا تھا کہ یہ اجتماعی خودکشی کا معاملہ ہے، لیکن اب سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ یہ خودکشی نہیں ،بلکہ قتل کا معاملہ ہے۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ دو بھائیوں کے کنبہ کو ایک تانترک اور اس کے ڈرائیور نے زہر دے کر ہلاک کیا ہے، دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔دراصل 20 جون کو مہیسل گاؤں میں ایک کلومیٹر کے فاصلے پر موجود دونوں بھائیوں کے گھروں میں کنبہ کے اراکین کی 9 لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ ان میں ایک بھائی ٹیچر اور دوسرا مویشیوں کا ڈاکٹر تھا۔
اس واقعہ کے تعلق سے پولیس انسپکٹر جنرل (کولہاپور رینج) منوج کمار لوہیا نے بتایا کہ تانترک عباس نے ونمورے بھائیوں (ڈاکٹر ونمورے اور پوپٹ ونمورے) کے لیے خفیہ دولت تلاش کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس کے عوض مین اس نے موٹی رقم (تقریباً ایک کروڑ روپے) بھی لیے تھے۔ جب خفیہ دولت نہیں ملی تو وَنمورے برادران تانترک سے اپنی رقم واپس مانگنے لگے۔ لیکن عباس روپے واپس نہیں کرنا چاہتا تھا۔ دباؤ بڑھا تو اس نے وَنمورے برادران کے پورے کنبہ کو ہی راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔ابتدائی جانچ کے مطابق اہم ملزم عباس 19 جون کو اپنے ڈرائیور دھیرج چندرکانت سرویش کے ساتھ مہیسل گاؤں میں وَنمورے برادران کے گھر پہنچا، جہاں تانترک نے چھپے ہوئے خزانے کی تلاش کے لیے تنتر منتر کا عمل شروع کیا۔
اس دوران اس نے کنبہ کے اراکین کو ان کے گھروں کی چھت پر بھیجا، پھر انھیں ایک ایک کر کے نیچے بلایا اور چائے پینے کے لیے کہا۔ اس چائے میں پہلے سے ہی کوئی زہریلی شی ٔ ملا دی گئی تھی۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چائے پینے کے بعد وَنمورے کنبہ کے لوگوں نے بیہوشی کے بعد دَم توڑ دیا۔مہلوکین میں پوپٹ وَنمورے، ان کے بھائی ڈاکٹر مانک وَنمورے سمیت ان کی 74 سالہ ماں، بیویوں اور چار بچے الگ الگ گھروں مین مردہ پائے گئے تھے۔ پولیس کو دونوں ہی گھروں سے خودکشی پر مبنی نوٹ بر آمد ہوا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو لگا کہ یہ اجتماعی خودکشی کا معاملہ ہے۔ خودکشی نوٹ میں مہلوک کنبہ نے قرض دینے والے چھوٹے بڑے ساہوکاروں کو اپنی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
مانا جا رہا ہے کہ خفیہ دولت کے لالچ میں وَنمورے برادران نے قرض بھی لیا ہوا تھا۔ اس معاملہ میں 25 ملزمین میں سے 19 کو خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام میں گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔ لیکن پولیس کی جانچ یہیں نہیں ٹھہری، کیونکہ جائے حادثہ سے 9 میں سے صرف ایک لاش کے ساتھ ہی زہر کی شیشی ملی تھی۔اس سے پولیس کو اندیشہ ہوا۔ پھر سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالا گیا تاکہ پرانی سرگرمیوں کے بارے میں پتہ چل سکے۔ سڑک پر لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی تو ایک گاڑی کے بارے میں پتہ چلا۔ گاڑی کا لوکیشن شولاپور میں تھا، اور جب مزید جانکاری حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ گاڑی کا استعمال عباس کرتا ہے۔