پٹنہ

مولاناابوالکلام قاسمی شمسی کی کتاب "بہارکی اردوشاعری میں علماء کاحصہ” کاتقریب رسم اجراء

پٹنہ (ہندوستان اردو ٹائمز) بہارکی اردوشاعری میں علماء کاحصہ ایک اہم کتاب ہے یہ کتاب مرجع کی حیثیت سےدیکھی جاۓگی اس کتاب کےمصنف مولاناابوالکلام قاسمی شمسی مبارک باد کےمستحق ہیں کہ انہوں نےایک اہم کتاب لکھ تحقیق کرنےوالوں کے لیے آسانیاں پیداکیں، اس سےپہلے بھی مولاناکی کٸ کتابیں منظر عام پرآچکی ہیں تذکرہ علماء بہار مولانا کی ایک جامع کتاب ہے، یہ اہل علم کےلیے سند کادرجہ رکھتی ہے، ان خیالات کااظہار مولاناسیدشاہ مشہود احمد قادری ندوی نےاپنےصدارتی خطاب میں کیا، آج وہ مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی ،پٹنہ میں رسم اجرا تقریب سے خطاب کر رہے تھے،

 

انہوں نےکہاکہ یہ کتاب مولاناکو زندہ رکھےگی مصنف کتاب مولاناابوالکلام قاسمی شمسی نےکہاکہ یہ میرےلیے خوش بختی ہے کہ میں نے اس کتاب کےلیے علماء کاانتخاب کیا اوراس کےلیے کافی محنت کی اور کٸ سالوں کی محنت کےبعد یہ کتاب تیار ہوئ ہے، یہ میرےلیے سعادت کی بات ہےکہ میں نےاس کتاب کے اجرا کےلیے مدرسہ شمس الہدی کاانتخاب کیا، امتیازاحمد کریمی رکن بی پی ایس نےکہا کہ مولانااس پیرانہ سالی میں بھی وہاٹس ایپ پرلکھتےرہتےہیں، جس سےہم لوگوں کو رہنمائی ملتی ہے اورملک وملت کےلیے برابر فکرمندرہتےہیں، مدرسہ کےطلباء بہت محنتی ہوتےہیں اگر ان کی رہنمائی کی جاۓ تو وہ آٸ ایس بن سکتےہیں امتیازاحمد کریمی نےکہاکہ اگر کوٸ مدرسہ کاطالب علم آٸ ایس کی تیاری کرناچاہے تومیں پوری تعلیم کاخرچ برداشت کرسکتاہوں، مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی ناٸب ناظم امارت شرعیہ نےکہاکہ مولاناقاسمی صاحب کایہ کام بہت وقیع ہے،

ادوارکی تقسیم بھی بہت ترتیب سےہے، مابعدجدیدیت پر بھی بحث کی گٸ ہے، اپنےموضوع کےاعتبارسےبہت مفیدکتاپ ہے مولاناہروقت لکھتےہیں اورخوب لکھتےہیں ہمارےنوجوان بھی وقت کااستعمال کریں، ڈاکٹرریحان غنی نےکہاکہ علماء اور اردونہ ہوتی تو ملک آزاد نہ ہوتا ہمارےعلماءنے مختلف میدان میں کام کیا ہے ان کےکارنامہ کو سامنےلانےکی ضرورت ہے، مولاناڈاکٹر شکیل قاسمی نےکہاکہ ہمارےعلماء نے اچھی شاعری کی ہے لیکن ان کی شاعری محفوظ نہ ہوسکتی، گم نام شاعروں کی شاعری کو تلاش کرنا بڑکام ہے،اس کو مولانا نے بڑی محنت سےتلاشا اور کتاب تیار کی ہے،

اس کےلیے مولانا مبارکباد کےمستحق ہیں، مولانامحمد عالم قاسمی نےکہاکہ مولانا کی تین کتاب تذکرہ علماء بہار ،ترجمہ قرآن اور بہارکی اردو شاعری میں علماء کاحصہ مراجع کی حیثیت ہے اوراس کتاب کےذریعہ مولاناہمیشہ یادکیے جاٸیں گے مولاناشبلی القاسمی نےکہاکہ مولانا اس پیرانہ سالی میں بھی خوب لکھتےہیں میں اس کتاب کی تالیف پرمولاناکومبارکباد دیتاہوں،پروگرام کی نظامت مولانا نور السلام ندوی نے نہایت خوبصورتی سے انجام دیا،

 

اس پروگرام میں خطاب کرنےوالوں میں عطا عابدی،ڈاکٹر اسلم جاوداں ،پروفیسر یونس حکیم، مولانا نجیب الرحمان ململی ندوی، وغیرہ ہیں مولانا محمد قمرعالم ندوی، عارف نثارندوی، ماسٹرعظیم الدین انصاری، مولانا کلیم اختر شمسی، مولانا آفتاب رحمانی، ڈاکٹر شفاعت کریم، ثناء اللہ ثنا دوگھروی، ریاض الدین ندوی وغیرہ پرو گرام میں تھے پروگرام کا آغاز حافظ ذکی الاسلام کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،اختتام مفتی محمد ثنا۶الہدی قاسمی کی دعاپرہوا

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button