موجودہ دور میں جدید علوم تو ضروری ہیں ہی، اس کے ساتھ دینی تعلیم کی بھی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے: مفتی وقاص ہاشمی

دیوبند ، 25؍ اکتوبر (رضوان سلمانی) موجودہ دور میںجدید علوم تو ضروری ہیں ہی ، اس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسان کو انسانیت سے دوستی کے لئے اخلاقی تعلیم بھی بے حد ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حسن الہاشمی ؒ کے جانشین مفتی وقاص ہاشمی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس پرآشوب اور تیز ترین دور میں تعلیم کی ضرورت بہت اہمیت کا حامل ہے، چاہے زمانہ کتنا بھی ترقی کرلے ، حالانکہ آج کا دور کمپیوٹر کا دور ہے ۔ سائنس اور صنعتی ترقی کا دور ہے ، مگر اسکولوں میں بنیادی عصری تعلیم ٹیکنیکل تعلیم ، انجینئرنگ ، وکالت، ڈاکٹری اور مختلف جدیدعلوم حاصل کرنا آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے۔ جدید علوم تو ضروری ہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی اہمیت اپنی جگہ ہے۔ اسی تعلیم کی وجہ سے زندگی میں خدا پرستی ، عبادت، محبت، خلوص، ایثار، خدمت خلق، وفاداری اور ہمدردی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں ۔ اخلاقی تعلیم کی وجہ سے صالح اور نیک معاشرہ کی تشکیل ہوسکتی ہے۔مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ آج کے دور میں تعلیم کی ضرورت اور اہمیت بہت زیادہ ہوگئی ، آج کا دور کمپیوٹر کا دور ہے لیکن عام تعلیم کی اہمیت کم نہیں ہوئی، کمپیوٹر وہی چلائے گا جس کو لکھنا پڑھنا آتا ہے ۔ انجینئرنگ، وکالت، ڈاکٹری اور مختلف جدید علوم حاصل کرنا آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے ، جدید علوم تو ضروری ہیں ہی اس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے۔ انہو ںنے کہا کہ تعلیم کے حصول کے لئے قابل اساتذہ بھی بے حد ضروری ہیں جو بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔ جن اساتذہ نے اپنی ذمہ داری کو بہتر طریقہ سے پورا کیا ان کے شاگرد آخری سانس تک ان کے احسان مند رہتے ہیں ۔ مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ اس تناظر میں اگر آج کے حالات کا جائزہ لیا جائے تو محسوس ہوگا کہ پیشہ تدریس کو بھی آلودہ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں تقریباً 5سو مقامات پر بالواسطہ یا بلاواسطہ حصول تعلیم کی اہمیت اور فضیلت بیان کی گئی ۔ علم کی فرضیت کا براہ راست بیان ہے کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حصول علم تمام مسلمانوں پر بلاتفریق مرد وزن فرض ہے۔ بے شک علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد وزن پر فرض ہے ایک اور روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص طالب علم کے لئے کسی راستہ پر چلا اللہ تعالیٰ نے اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کردیا اور یہ بات واضح کردی گئی کہ قرآن مجید سے حصول علم خواتین کے لئے بھی اسی طرح فرض ہے کہ جیسے مردوں کے لئے ہے۔ اس لئے تعلیم ہر صورت حاصل کرنی چاہئے۔ مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ، مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضرورت میں سے ایک ہے، یہ انسان کا حق ہے جو کوئی اسے نہیں چھین سکتا۔ انسان اور حیوا ن میں فرق تعلیم کی بدولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم نام ہے کسی قوم کی روحانی اور تہذیبی قدروں کو نئی نسل تک کس طرح پہنچانے کا کہ وہ اس کی زندگی کا جز بن جائے، جب بھی مسلمان علم اور تعلیم سے دور ہوئے وہ غلام بنالئے گئے یا پھر جب بھی انہوں نے تعلیم کے مواقع سے خود کو محروم کیا وہ بحیثیت قوم اپنی شناخت کھوبیٹھے۔