یوپی

مندر کے احاطےمیں گوشت پھینکنےکےبعد فرقہ وارانہ تصادم،دکانوں کو آگ لگا دی گئی

پولیس نے بتایا کہ اتر پردیش کے ضلع قنوج میں فرقہ وارانہ جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب کچھ نامعلوم شرپسندوں نے مبینہ طور پر ایک گاؤں کی مندر کے احاطے میں گوشت کے ٹکڑے پھینکے اور دو مقامات پر مورتیوں کی بے حرمتی کی جس کے بعد احتجاج شروع ہوا۔ اس دوران کئی دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔

Kannauj Violence Archives | ઑપઇન્ડિયા

پولیس نے مزید کہا کہ اس کے بعد ہونے والے تشدد میں ایک قبرستان کے گیٹ کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ تلگرام تھانے کی حدود میں واقع رسول آباد گاؤں میں اس وقت پیش آیا جب مندر کے پجاری جگدیش چندر کو مندر کے اندر گوشت کے ٹکڑے ملے اور پولیس کو اس کی اطلاع دی۔

سرکل آفیسر شیو پرتاپ سنگھ اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر ہری شیام سنگھ جائے وقوعہ پر پہنچے اور پوری جگہ کی صفائی کروائی۔ تاہم سڑک پر جمع ایک ہجوم نے پولیس پر واقعہ پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام لگایا اور تلگرام-اندر گڑھ روڈ کو بلاک کردیا۔

कन्नौज बवाल: हटाए गए डीएम और एसीपी, शुभ्रांत शुक्ला और कुंवर अनुपम सिंह को  मिला चार्ज - violence in kannauj dm and sp removed subhrant shukla and  kunwar anupam singh takes charge

تین گھنٹے تک ناکہ بندی جاری رہی اس سے پہلے کہ پولیس مظاہرین کو منانے میں کامیاب ہو گئی۔ ناکہ بندی ہٹاتے ہی دو مقامات پر مورتیوں کی بے حرمتی کی اطلاع ملی۔ مشتعل ہجوم نے چار دکانوں کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ ایک قبرستان میں گھس کر اس کے گیٹ کو نقصان پہنچایا۔

UP: Violence erupts in Kannauj after meat found in temple

ہفتہ کی شام دیر گئے انسپکٹر جنرل (کانپور رینج) پرشانت کمار اور کمشنر (کانپور ڈویژن) راج شیکھر بھی تلگرام پہنچے۔ پولیس حکام کے مطابق وہ اس واقعے کے پیچھے والوں کی شناخت کر رہے تھے۔ حکام نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے اور انہوں نے پورے شہر میں پیدل پولیس گشت بڑھا دی ہے۔

ضلع مجسٹریٹ راکیش مشرا نے کہا کہ واقعات کے سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ دریں اثنا قنوج کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) راجیش سریواستو کو واقعے کے بعد ہٹا دیا گیا ہے۔ سریواستو کو انتظار کی فہرست میں ڈال دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ انوپم سنگھ کو لیا گیا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button