قومی

ملک بھر میں ’’ بائے بائے مودی ‘‘ مہم ، یوپی ، کرناٹک ، گجرات اور مہاراشٹرا میں زوروں پر مہم

ملک بھر میں شروع ہوسکتی ہے ٹوئیٹر پر شروع کی گئی #ByeByeModi مہم کیونکہ شہر حیدرآباد کے بعد اب اترپردیش میں نظرآئے ہیں #ByeByeModi کے بینرس اور ہورڈنگس جس پر مودی حکومت کی ناکامیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ نریندر مودی دور حکومت میں نوجوانوں کے خواب چکنا چور ہوچکے ہیں۔

ByeByeModi पोस्टर लगाने वाले 5 गिरफ्तार, पुलिस का दावा- तेलंगाना से रची गई  साजिश - Prayagraj ByeByeModi Poster five arrested telangana connection UP  Police lcl - AajTak

شہر حیدرآباد سے شروع ہونے والی ٹوئیٹر مہم #ByeByeModi نے حیدرآباد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی عاملہ کے اجلاس کے دوران بینر اور ہورڈنگ مہم میں تبدیل ہوچکی تھی اور اب یہ مہم شہر حیدرآباد سے نکل کر اترپردیش کے ضلع الہ آباد(پریاگ راج) پہنچ چکی ہے۔

ByeByeModi' hoarding comes up in Hyderabad ahead of BJP's national  executive meet | The News Minute

بتایاجاتا ہے کہ اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں شہریوں کی جانب سے ٹوئیٹر ہیاش ٹیگ جو کہ گذشتہ ماہ کے اواخر میں شہر حیدرآباد سے شروع کیا گیا تھا #ByeByeModi کے بڑے بڑے ہورڈنگس لگائے گئے تھے اور اس میں بی جے پی کی ناکامی کو آشکار کرنے کے اقدامات کئے گئے تھے لیکن اترپردیش پولیس اور پریاگ راج ضلع انتظامیہ نے فوری حرکت میں آتے ہوئے ان بیانرس ‘ پوسٹرس اور ہورڈنگس کو نکال دیا ۔

ضلع انتظامیہ اوراترپردیش پولیس نے اس طرح کے بیانرس اور ہورڈنگس کی تنصیب پر سخت کاروائی اور مقدمات کے اندراج کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر دوبارہ کوئی اس طرح کی مہم چلانے کی کوشش کرتا ہے تو ایسی صورت میں ان کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے۔

Hordes of Hoardings in Hyderabad Reveal Signs of TRS-BJP War Prior to Visit  of PM Modi, Shah, Nadda

بتایاجاتا ہے کہ اس مہم کو شروع کرنے والوں نے ملک بھر میںجہاں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی برسر اقتدار ہے ان ریاستوں کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی یہ ہورڈنگس اور بیانرس کے ذریعہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور کوشش کر رہے ہیں کہ اس مہم کے ذریعہ عوامی شعور بیداری کو یقینی بناتے ہوئے مرکزی حکومت کی ناکامیوں کو آشکار کیا جاسکے۔

ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں غیر سرکاری اور انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیموں کی جانب سے چلائی جانے والی اس مہم کو قومی سطح پر پذیرائی حاصل ہونے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ تمام ریاستوں میں مرکزی حکومت سے استفسار کے ذریعہ جواب طلب کرنے کی کوشش کی جائے گی اور مرکزی حکومت کو جواب دینے کے لئے مجبور کیا جائے گا۔تلنگانہ کے بعد اترپردیش میں لگائے گئے ان ہورڈنگس کے بعد اب کہا جا رہاہے کہ کرناٹک‘ گجرات کے علاوہ مہاراشٹرامیں بھی اس مہم میں شدت پیدا کی جائے گی

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button