دیوبندیوپی

ملائم سنگھ یادو کاانتقال ملک کی سیاست کا عظیم خسارہ

ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر پارٹی رہنماؤں اور سماجی و سیاسی شخصیات نے کیا افسوس کااظہار

دیوبند، 10؍ اکتوبر (رضوان سلمانی) سماجوادی پارٹی کے سرپرست اور سابق وزیر علیٰ ملائم سنگھ یادو کے انتقال پریہاں کا سیاسی و سماجی ماحول غمگین ہوگیا اور پارٹی کارکنان و لیڈران دن بھر ملائم سنگھ یادو کے کاموں اور ان کے اخلاق و ملنساری اور فیصلوں پر چرچہ کرتے دکھائی دیئے،آج صبح جیسی ہی میدانتا اسپتال سے ملائم سنگھ یادو کے انتقال کی خبر ملی تو کارکنان میں مایوسی چھاگئی۔ اس سلسلہ میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے اپنے گہرے دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملائم سنگھ یادو زمینی سطح کے نیتا تھے،

جنہوں نے اوسط خاندان سے اٹھ کر سیاست میں اپنی و محنت لگن اور دیانتداری سے اعلیٰ مقام و مرتبہ بنایا ہے، ملائم سنگھ یادو ایسی شخصیت کے مالک کے تھے ،جنہوں نے ہمیشہ چھوٹے چھوٹے کارکنان کو بھی بڑی اہمیت دی ہے، جس کے سبب ہر خاص و عام کے دلوں میں ان کی محبت اور قدر تھی،آج ان کے چلے جانے سے پوری پارٹی اور تمام کارکنان اور ان کے چاہنے والے سخت مایوسی میں ہیں،انہوں نے کہاکہ ملائم سنگھ یادو کبھی مشکلوں سے نہیں گھبرائے اور جب جب ملک اور پارٹی پر نازک وقت آیا تو انہوں نے ہمیشہ آگھے بڑھ کر ہمت و حوصلہ کامظاہرہ کیاہے۔ سماجی وادی پارٹی کو صفر سے آج تک کے مقام تک پہنچانے میں نیتاجی نے اپنی پوری زندگی لگائی ہے اور ان کا لگایا پودا آج ملک کا مضبوط درخت بن گیاہے۔

ان کا اچانک چلانا ہم سب کے لئے بڑا نقصان ہے۔ جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر افسوس کااظہار کیا او رکہاکہ ملائم سنگھ یادو جیسے لیڈر کم ہوتے ہیں،ہمارے خاندان بالخصوص والد محترم مرحوم ڈاکٹر شمیم احمد سعیدیؒ سے ملائم سنگھ جی کاگہرا تعلق تھا اور وہ سال 2009ء میں باضابطہ جامعہ طبیہ دیوبند پہنچے تھے اور یہاں خطاب کیا تھا، اس دوران انہوں نے والد محترم کی طبی خدمات کی بھرپور ستائش کی تھی، ان کا انتقال ملک کی سیاست کے لئے بڑا خسارہ ہے۔

جامعہ طبیہ دیوبند کے ایڈمنسٹرڈاکٹر اختر سعید نے بھی سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ کے انتقال پر سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے نیتا جی کو سلجھا ہوا سیاسی رہنما بتایا۔ یادو خاندان سے قریبی تعلق رکھنے والے دیوبند کے سینئر سماجوادی پارٹی لیڈر اسعد جمال فیضی نے نیتا جی کی موت کو گہرے صدمہ کا باعث بتاتے ہوئے کہاکہ میری نیتا جی سے متعدد ملاقاتیں ہوئیں ،ہمیشہ انہیں انتہائی نرم، خوش اخلاق اور چھوٹوں پر شفقت کرنے والی شخصیت کا مالک پایا ہے، وہ بہترین سیاستداں ہونے کے ساتھ ساتھ شاندار انسان تھے، انہوں نے کہاکہ نیتاجی نے ہمیشہ سماج کو جوڑنے والی سیاست کی اور وہ دیوبند اور علماء دیوبند سے گہرا تعلق رکھتے ،ہمیشہ دیوبند کے متعلق گفتگو کرتے تھے، انہوںنے کہاکہ علماء کے تئیں یہ نیتاجی کی محبت ہے کہ انہوں نے سہارنپور کے میڈیکل کالج کانام شیخ الہندمیڈیکل کالج کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ آج پارٹی اور تمام کارکنان گہرے صدمہ میں ہیں۔ سماجوادی پاٹی کے سینئر لیڈر قاری راؤ ساجد نے ملک کے سابق وزیر دفاع ملائم سنگھ یادو کے انتقال گہرے افسوس کااظہار کرتے ہوئے ملائم سنگھ یادو جیسے سیاسی رہنماء کمیاب ہیں،اعلیٰ مقام پر پہنچنے کے باجود بھی ہمیشہ کارکنان کو یاد رکھتے اور ان کاخیال رکھتے تھے۔انہوںنے کہاکہ ملائم سنگھ یادو نے پوری زندگی گنگاج جمنی تہذیب اور بھائی چارے و سماج کو جوڑنے کی سیاست کی ہے،جس کے سبب ہر طبقہ آج ان کے انتقال سے صدمہ میں ہیں۔انہوںنے کہاکہ ان کے انتقال پر سخت افسوس ہواہے۔ سماجوادی پارٹی کو سابق تشہیری سکریٹری ارشد صدیقی نے بھی ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر صدمہ کااظہار کیا اور ان کے انتقال کو ملک کی سیاست کا بڑا نقصان قرار دیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button