دیوبند

معروف عالم دین ڈاکٹر طاہر الاسلام کا مختصر علالت کے بعد انتقال

علماء ودانشوران نے ڈاکٹر طاہر الاسلام کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا

دیوبند، یکم؍ نومبر (رضوان سلمانی) متعدد دینی مدارس کے بانی بزرگ عالم دین مولانا محمد اسلام رحمتہ اللہ علیہ کے صاحبزادہ اور ہر دلعزیز شخصیت ڈاکٹر طاھر الاسلام کا گذشتہ شب مختصر علالت کے بعد محلہ بڑ ضیاؤ الحق بال مبارک والی گلی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال ہوگیا انا للہ وانا الیہ راجعون۔علی الصبح جیسے ہی ڈاکٹر طاھر الاسلام کے انتقال کی خبر عام ہوئی تو ان کے عزیز رشتہ دار متعلقین مدارس کے ذمہ داران،اساتذہ اور طلبہ نے ان کی رہائش گاہ پہنچ کر حادثۂ وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے غم زدہ خاندان سے اظہار تعزیت کیا ۔تعزیت مسنونہ پیش کرنے والوں میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی،دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی،معروف عالم دین مولانا ندیم الواجدی،مولانا زین الدین قاسمی،جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید،ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید،مرکزی جامع مسجد کے متولی حافظ انور عثمانی،خرم عثمانی،مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی،نائب منیجر سید آصف حسین،سابق چیئرمین انعام قریشی،سابق ایم ایل اے معاویہ علی،عید ہ گاہ وقف کمیٹی کے متولی محمد انس صدیقی،یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم اور شہر کی مذہبی ،دینی ،سیاسی،سماجی ومعزز شخصیات نے پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی ۔دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طاھر الاسلام فاضل دارالعلوم ہونے کے ساتھ نہایت ذہین،کئی زبانوں پر عبور رکھنے والے ملنسار انسان تھے ،اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے آمین۔

دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے مولانا طاھر الاسلام کے انتقال پر اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طاھر الاسلام مرحوم کی دیوبند سے بے پنہاہ محبت ہونے کے ساتھ خاندان قاسمی سے روحانی رشتہ تھاجو آخری سانسوں تک قائم رہا۔ان کے سانحہ وفات سے خاندان قاسمی کا ہر فرد رنجیدہ ہے ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے آمین۔شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ہمارے درمیان سے ایک علمی شخصیت،ملنسار اور خدمت خلق کا جذبہ رکھنے والا انسان رخصت ہوگیا ہے ان کے اہل خانہ کے لئے یہ بڑا صدمہ ہے ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے آمین۔جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے ڈاکٹر طاھر الاسلام کے انتقال کو اپنا ذاتی نقصان بتاتے ہوئے کہا کہ طاھر الاسلام مرحوم ان کے والد ڈاکٹر شمیم احمد سعیدیؒ سے خاص تعلق رکھتے تھے ۔جامعہ طبیہ دیوبند کے قیام میں ان کی ذاتی دلچسپی اور تعاون جامعہ طبیہ کی تاریخ کا ایک حصہ ہے جس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے ڈاکٹر طاھر الاسلام کے سانحہ وفات کو اپنا ذاتی نقصان بتاتے ہوئے کہا کہ مرحوم ان کے بچپن کے ساتھی تھے ایک ہفتہ قبل ہی ان سے ملاقات ہوئی تھی جو آخری ملاقات ثابت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تمام متعلقین باالخصوص اہل خانہ کو اس عظیم صدمہ کا برداشت کرنے کی توفیق دے آمین۔ مولانا طاہر الاسلام کا برجستگی سے دنیا سے کوچ کرجانا یقینا علمی حلقوں کے لئے ایک ایسا صدمہ ہے جس کو بہ آسانی دل قبول نہیں کرتا ہے۔

اس موقع پر مولانا حسن الہاشمیؒ کے جانشین مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ مولانا طاہر الاسلام قاسمیؒ کے ناگہانی اور برجستہ انتقال سے ہمیں یہ نصیحت ملتی ہے کہ ہمیں دوسروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنائے رکھنا چاہئے اور اپنے احباب واقارب سے وقتاً فوقتاً ملتے رہنا چاہئے۔ اس لئے کہ نہ جانے کونسی ملاقات آخری ہو۔مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ مرحوم میرے والد محترم ؒ کے درسی ساتھی تھے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ مولانا طاہر الاسلام کافی عرصہ سے سعودی عرب میں مقیم تھے لیکن چند ماہ پہلے ہی وہ ہندوستان آئے تھے۔ ان کا اس طرح سعودی عرب سے آنا اور آناً فاناً موت کی آغوش میں سوجانا قرآن کریم کی اس آیت کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے ۔ کہ کوئی نہیں جانتا کس کو کہاں موت آنی ہے۔ مفتی وقاص ہاشمی نے آخر میں یہ کہا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کے حضور یہی دعا کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کی مغفرت کاملہ فرماکر صبح قیامت تک ان کو سکون کی نیند سلائے اور ان کے حق میں جنت کے اعلیٰ مقام کا فیصلہ کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطا کرے آمین۔ ان کے علاوہ مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی،نائب منیجر سید آصف حسین،عید گاہ وقف کمیٹی کے متولی محمد انس صدیقی،دارالعلوم وقف دیوبند کے نائب مہتمم مولانا شکیب قاسمی ،مولانا دلشاد قاسمی،ڈاکٹر ایس اے عزیز،مولانا زین الدین قاسمی،حکیم آصف،نوید اقبال اعظم،ثاقب نمبردار،سلیم عثمانی اور دیگر معزز شخصیات نے بھی تعزیت مسنونہ پیش کی۔بعد نماز ظہر دارالعلوم کے احاطہ مولسری میں مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے نماز جنازہ ادا کرائی اور قبرستان قاسمی میں سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں تدفین عمل میں آئی۔پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور تین بیٹے تھے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button