
پٹنہ،دربھنگہ،مظفرپور20دسمبر (ہندوستان اردو ٹائمز) معاون اردومترجم کے وہ امیدوارجن کے پاس جولائی میں ہوئی کونسلنگ میں بہاراسٹاف سلیکشن کمیشن کی شرائط کے مطابق کاغذات ودستاویزات درست ہیں ،یعنی یاتووہ جنرل زمرے میں ہیں یاان کے پاس ای ڈبلیوایس کی دستاویزات فارم بھرنے کی آخری تاریخ سے پہلے کی ہیں،یاجن کے پاس پرانااوبی سی اورنان کریمی لیئرسرٹیفیکٹ(این سی ایل )موجودہے۔ان کی فائنل فہرست میں تاخیرکیوں کی جارہی ہے؟کیوں کہ ان کامعاملہ کورٹ میں ہے ہی نہیں،کورٹ میں معاملہ ان اوبی سی یاای ڈبلیوایس کے امیداروں کاہے جن کے پاس فارم بھرنے کی آخری تاریخ سے پہلے کااوبی سی یاای ڈبلیوایس نہیں ہے یاجن کے پاس 2018یااس سے پہلے کا نان کریمی لیئرسرٹیفیکٹ نہیں ہے۔کورٹ کواس پرفیصلہ دیناہے لیکن جوامیدوارشرائط پوری کرتے ہیں،ان کی فائنل فہرست بی ایس ایس سی آخرکیوں جاری نہیں کر رہا ہے۔ کونسلنگ ہوئے بھی چھ ماہ ہونے کوہیں،رزلٹ آئے چھ ماہ ہو چکے ہیں۔لیکن یہ ویکنسی ایسالگتاہے کہ افسرگردی کی نذرہے۔وزیراعلیٰ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد تمام سیٹوں پربحالی ہواورحکومت بہارکابھی وژن ہے کہ زیادہ سے زیادہ تقرری کی جائے۔لیکن اگرایک ویکنسی کایہ حال ہے تودس لاکھ سرکاری ملازمت کاوعدہ کیسے پوراہوگا۔افسران کوچاہیے کہ وہ حکومت کے وژن کوپوراکرنے میں تعاون دےں اس کے لیے حکومت کوبھی پوراتعاون کرناہوگا۔یہ مطالبات معاون اردومترجم میں کامیاب ہونے والے امیدواروں نے کیے ہیںجولمبے وقت سے طویل انتظارمیں ہیں۔مطالبہ کرنے والے/والیوں میں شبنم آرا،صبوحی خاتون،اکبرحسین،انظار،سروری خاتون،فیصل نذر،عبدالرافع،الطاف عالم شامل ہیں۔انھوں نے کہاکہ ہماری طرح ہزاروں امیدوارانتظارمیں ہیں۔
امیدواروں نے یہ بھی کہاکہ وزیراعلیٰ اورحکومت کے لیڈران زیادہ نوکریاں فراہم کرنے پرہراجلاس میں زوردے رہے ہیں،لیکن ان کے ماتحت افسران کی سستی سے معاملہ لٹکاہواہے۔اگرچھ ماہ میں کونسلنگ کے بعدفائنل میرٹ لسٹ جاری نہ ہوسکے توسوال یقینی ہوگاکہ سرکاراسے لمبے وقت تک لٹکاناچاہتی ہے۔اپنی ناراضگی کااظہارکرتے ہوئے معاون اردومترجم کے امیدواروں نے وزیراعلیٰ اورحکومت بہاراورجدیو،راجد،کانگریس کے مسلم لیڈران سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد دستاویزی شرائط پوری کرنے والے امیدواروں کی فائنل فہرست جاری کروائیں۔اسے الیکشن تک لٹکانے سے سرکارکافائدہ نہیں بلکہ نقصان ہوگا۔سرکاراگراقلیتوں کا اوراردوکایقینابھلاچاہتی ہے لیکن اس کے لیے اسے اقدام کرنے ہوں گے اورافسران کی لاپرواہی پرگرفت کرنی ہوگی۔ نیزاردومترجم کے202سیٹوں میں صرف 149امیدواروں کاسلیکشن ہوسکاہے وہ بھی پوراتام جھام کے ساتھ کہ اقلیتوں پربہت بڑااحسان ہورہاہے لیکن یہ کوئی نہیں بتارہاہے کہ 202میں 53سیٹیں خالی چھوڑدی گئیں،اگرامیدارنہیں ملے تھے توتیسری ،چوتھی لسٹ کیوںٰ جاری نہیں کی گئی۔ا میدواروں نے اپیل کی ہے کہ وزیراعلیٰ مداخلت کرکے اردومترجم کی تیسری ،چوتھی لسٹ جاری کروادیں تاکہ یہ ویکنسی خالی نہ رہ جائے۔اوروزیراعلیٰ بھی چاہتے ہیں کہ سبھی سیٹیں بھری جائیں۔ان کے علاوہ اردوڈائریکٹوریٹ،اردواکیڈمی، اردوایکشن کمیٹی،امارت شرعیہ ،ادارہ شرعیہ ،ملی کونسل،اردواوراقلیتوں سے متعلق اداروں اوراہم شخصیات سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ان دونوں مسئلہ کوحل کرائیں نیز کورٹ میں جن لوگوں کامعاملہ ہے وہ بھی جلدحل ہو۔وہ امیدوارجوکورٹ گئے ہیں ان سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ اسے لٹکانے کی بجائے جلدازجلدمعاملہ حل کرانے میں تعاون کریں تاکہ ساری سیٹیں جلدبھری جائیں۔ امیدواروں نے یہ بھی کہاکہ اس سے پہلے اخترالایمان اورقاری صہیب نے اس مسئلہ کواٹھایالیکن گول مول جواب دے دیاگیا۔مسلم لیڈران سے پھراپیل ہے کہ اس آوازکومضبوطی سے اٹھائیں یہ اردوکے فروغ اورہزاروں نوجوان کے مستقبل کامعاملہ ہے۔