معاون اردومترجم کی فائنل لسٹ میں التوا سے امیدوارکافی پریشان
شرائط پوری کرنے والے امیدواروں کی فہرست جلدجاری ہو،ملی ،سیاسی اوراردوحلقوں سے توجہ کی اپیل

پٹنہ9اکتوبر(پریس ریلیز) معاون اردومترجم کی فائنل لسٹ ابھی تک التوامیں ہے۔یہی نہیں ،جن امیدواروں نے دستاویزی شرائط پوری کی ہیں،ان کی میرٹ لسٹ بھی لٹکاکررکھی گئی ہے جو سراسرغلط ہے ۔امیدواروں نے بہارکے ملی اداروں،اردوحلقوں اورمسلم سیاسی لیڈران سے اپیل کی ہے کہ وہ جلدازجلدوزیراعلیٰ اورنائب وزیراعلیٰ تک ان کا درد پہونچائیں اورکم ازکم وہ امیدوار جو کونسلنگ میںدستاویزی شرائط پوری کرچکے ہیں،اورجن کے ساتھ این سی ایل کامسئلہ نہیں ہے،ان کی فائنل لسٹ جاری کرکے اردوڈائریکٹوریٹ بھیجی جائے ۔یہ تعداد800کے قریب ہوسکتی ہے،اتنی بڑی تعدادکوان کے حق سے روکے رکھنامناسب نہیں ہے۔ ان کایہ بھی کہناہے کہ اب الیکشن ملتوی ہوچکاہے ، اس لیے اب اسے لٹکانے کاکوئی جوازنہیں ہے۔بہارسرکارجواردوکی بہی خواہ کہی جاتی ہے،جلدبی ایس سی کوحکم جاری کرے اوروزیراعلیٰ اورنائب وزیراعلیٰ اوروزیراقلیتی امورذاتی مداخلت کرکے اردوکے اہل امیدواروں کے ساتھ انصاف کویقینی بنائیں۔
معاون اردومترجم کے نتائج جاری ہوئے تین ماہ ہوگئے اوران کی کونسلنگ بھی دوماہ پہلے ہوچکی ہے لیکن ابھی تک بہاراسٹاف سلیکشن کمیشن نے فائنل میرٹ لسٹ جاری نہیں کی ہے۔
بی ا یس ایس سی کاکہناہے کہ ابھی معاملہ کورٹ میں ہے،اس لیے تاخیرہورہی ہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ جن کے پاس پرانااین سی ایل یاپراناای ڈبلیوایس نہیں ہے،وہ امیدوارکورٹ گئے ہیں ۔لیکن جن امیدواروں کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے،یعنی وہ جنرل زمرے میں آتے ہیں یاجن کے پاس فارم بھرنے کی آخری تاریخ دسمبر2019سے پہلے کاای ڈبلیوایس ہے یاجن کے پاس اوبی سی/ایس ٹی/ ایس ٹی سرٹیفکیٹ ہے اوراوبی سی/ایس سی/ایس ٹی کے پاس2019سے ایک سال پہلے کااین سی ایل بھی ہے،جن کے پاس کونسلنگ میں یہ سب موجودہیں،اوران کے ساتھ ڈاکیومنٹ کاکوئی مسئلہ نہیں ہے،کم ازکم ان کی فائنل میرٹ لسٹ جاری کرکے اسے اردوڈائریکٹوریٹ بھیج دیاجائے تاکہ اردوڈائریکٹوریٹ اس پرآگے کی کارروائی شروع کرسکے ۔ان کی فہرست میں تاخیرکاکوئی جوازنہیں ہے ۔کیوں کہ جن کے ساتھ این سی ایل یانئے اوبی سی یانئے ای ڈبلیوایس کامسئلہ نہیں ہے،
ان کامعاملہ کورٹ میں نہیں ہے۔این سی ایل وغیرہ پرفیصلہ لینے پرباقی امیدواروںکی لسٹ بعدمیں بھی جاری کی جاسکتی ہے۔تاکہ دوسروں کی وجہ سے میرٹ میں آئے باقی لوگ نقصان نہ جھیلیں۔یہ مطالبہ امتحان میں کامیاب اورکائونسلنگ میں تمام دستاویزی شرائط پوری کرنے والے امیدواروں نے کیاہے۔انھوں نے وزیراعلیٰ نتیش کماراورنائب و زیراعلیٰ تیجسوی یادوسے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرکے جلدمیرٹ لسٹ جاری کرواکرتقرری کویقینی بنائیں۔مہاگٹھ بندھن حکومت کاعزم ہے کہ وہ بڑے پیمانے پرتقرریاں کرے گی اوراس سلسلے میں وزیراعلیٰ اورنائب وزیراعلیٰ پوری طرح کوشاں ہیں توانہیں جلدازجلدمعاون مترجم کی تقرری کویقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔نوجوان ان سے کافی پرامیدہیں۔
واضح ہوکہ بی ایس ایس سی نے 2019کے اپنے نوٹیفکیشن میں لکھاتھاکہ اوبی سی ،ایس سی ،ایس ٹی کے وہی امیدوارفارم بھرنے کے اہل ہوں گے جن کے پاس فارم بھرنے کی آخری تاریخ سے پہلے ان زمرے کاسرٹیفکیٹ ہواورکم ازکم ایک سال پرانانان کریمی لیئرسرٹیفکیٹ ہو۔اسی طرح ای ڈبلیو ایس امیدوارں کے پاس فارم بھرنے کی آخری تاریخ سے قبل کاای ڈبلیوایس سرٹیفکیٹ ہو۔چنانچہ کائونسلنگ کے وقت یہ دستاویزات طلب کی گئیں۔لیکن بڑی تعدادایسے کامیاب امیدواروں کی ہے جن کے پاس 2018کااین سی ایل نہیں ہے اسی طرح کئی امیدواروں کے پاس 2019کاای ڈبلیوایس یااوبی سی سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ ایسے میں یہ طے تھاکہ یہ امیدوارکاغذی شرائط پوری نہ کرنے کی وجہ سے میرٹ لسٹ سے باہرجائیں گے ۔
لہٰذاان امیدواروں نے کورٹ کارخ کیا۔یہ معاملہ کورٹ میں پینڈنگ ہے ۔ایسے میں سوال یہی ہے کہ جن امیدواروں کے پاس ساری ضروری دستاویزات ہیں،یعنی وہ جنرل زمرے میں ہیں،یاان کے پاس ای ڈبلیوایس /اوبی سی ،ایس سی ،ایس ٹی سرٹیفکیٹ فارم بھرنے کی آخری تاریخ سے پہلے کاہے،یاجن کے پاس پرانااین سی ایل ہے،ان کاکیاقصورہے،ان کی میرٹ لسٹ کیوں روکی گئی ہے؟جس کاکوئی جوازنہیں ہے۔پریشان امیدواروں نے سرکارسے اوربی ایس ایس سی سے اپیل کی ہے کہ جن کی دستاویزپرکوئی تنازعہ نہیں ہے ،ان کی فائنل فہرست جاری کرکے اسے اردوڈائریکٹوریٹ بھیج دیا جائے،تاکہ شرائط پوری کرنے والے اہل امیدواروں کی تقرری مزیدتاخیرکی شکارنہ ہو۔