
پٹنہ 7 دسمبر(پریس ریلیز) معاون اردومترجم کی اسامیاں 2019میں آئی تھیں،تین سال ہوچکے ہیں،معاون اردومترجم کے پی ٹی اورمینس کے امتحانات کے نتائج آچکے ہیں۔مینس کانتیجہ آئے ہوئے بھی پانچ ماہ سے زائدہوگئے،جولائی ،اگست میں ان کی کونسلنگ بھی کرائی گئی،لیکن اب تک بی ایس ایس سی نے فائنل میرٹ لسٹ جاری نہیں کی ہے جب کہ فائنل میرٹ لسٹ کے بعدبھی اتنالمباپراسیس ہے کہ چھ ماہ مزیدلگیں گے،لیکن اردوکی بہی خواہ کہلائی جانے والی سرکارمیں معاون اردو مترجم کے ہزارکے قریب امیدوارپریشان ہیں۔بتایاگیاہے کہ چوں کہ معاملہ کورٹ میں زیرالتواء ہے اس لیے یہ لسٹ نہیں آرہی ہے۔
یادرہے کہ کورٹ میں معاملہ پرانے این سی ایل اور پرانے اوبی سی اورای ڈبلیوایس سے متعلق ہے،لیکن جن امیدواروں نے کائونسلنگ میں تمام دستاویزی شرائط پوری کرلی ہیں،یعنی جوجنرل زمرے کے امیدوارہیں یااوبی سی ،ای ڈبلیوایس کے وہ امیدوارجن کے پاس فارم بھرنے کی آخری تاریخ سے پہلے کے ریزرویشن کے ضروری کاغذات ہیں،(جوشرط تھی)ان کی کم ازکم فائنل لسٹ جاری کرنے میں بی ایس ایس سی کوکیا دشواری ہے؟۔وزیراعلیٰ اورحکومت بہار اسے کیوں لٹکارہی ہے۔ یہ تاخیردستاویزی شرائط پوری کرنے والے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔
ذرائع کے مطابق کورٹ میں تاریخ پرتاریخ دی جارہی ہے،سرکارآخرکیوں نہیں جلداپناموقف پیش کرتی ہے۔کہیں ایساتونہیں ہے کہ اس معاملے کواگلے لوک سبھاالیکشن تک لے جانے کی تیاری ہے تاکہ اس وقت اقلیتوں کاووٹ لینے میں آسانی ہو۔اگرایساہے تویہ سوال اس وقت ضرورہوگاکہ اتنے سال تک امیدواروں کولٹکاکرکیوں رکھاگیا؟یہ اردوکے ساتھ مذاق نہیں ہے توکیاہے؟وزیراعلیٰ اردوکے ہمدردہیں،بہارمیں ابھی سیکولرسرکارہے پھربھی اگراس طرح کارویہ رہااورناانصافی ہوتی رہی توسوال اٹھیں گے۔ اسی طرح اردومترجم کی تقرری پربہت قصیدہ خوانی ہوگی لیکن یہ کسی نے نہیں بتایاکہ 202سیٹوں میں 53سیٹیں خالی رہ گئیں۔اگرامیدوارنہیں مل رہے تھے توتیسری اورچوتھی لسٹ کیوں جاری نہیں کی گئی؟
کامیاب امیدواروں نے وزیراعلیٰ جنا ب نتیش کمار،نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو،وزیراقلیتی امورزمان خان ،امارت شرعیہ ،ادارہ شرعیہ،اردواکیڈمی ، اردو ایکشن کمیٹی سمیت بہارکی اردوکی تمام اہم شخصیات،صحافیوں،ملی اداروں،سیاسی لیڈروں اوراردوڈائریکٹوریٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرکے دستاویزی شرائط پوری کرنے والے امیداروں کی فائنل فہرست جاری کرواکراس کے آگے کی کارروائی کویقینی بنائیں۔اگربہارحکومت کو عدالت میں جواب داخل کرناہوتووہ یہ جواب بھی داخل کرسکتی ہے کہ جوامیدوارکائونسلنگ میں شرائط پرپورے اترے ہوں،سردست ان کی فہرست جاری کی جاسکتی ہے،تاکہ اس پرآگے کی کارروائی شروع ہوسکے ۔باقی امیدواروں کی فہرست عدالتی فیصلہ آنے کے بعدجاری کی جا ئے۔بہارحکومت یہ بھی کرسکتی ہے کہ وہ عدالت میں این سی ایل وغیرہ یعنی متعلقہ امورپرکوئی واضح موقف جلدپیش کرے تاکہ عدالت جلدفیصلہ دے سکے اورمیرٹ لسٹ جلدجاری ہوسکے۔