معافی مانگے بغیراجودھیاداخل نہیں ہونے دیں گے،بی جے پی ایم پی کا راج ٹھاکرے کو کھلا چیلنج

اجودھیا، 5 مئی(ہندوستان اردو ٹائمز) مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کے اجودھیادورے کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے راج ٹھاکرے کو چیلنج کیا۔
انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہاہے کہ میں راج ٹھاکرے کو اجودھیاکی سرحد میں داخل نہیں ہونے دوں گا، اجودھیاآنے سے پہلے راج ٹھاکرے کو تمام شمالی ہندوستانیوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنی چاہیے۔قیصر گنج سے بی جے پی کے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ نے ٹویٹ کیاہے کہ شمالی ہندوستانیوں کی تذلیل کرنے والے راج ٹھاکرے کواجودھیاسرحدمیں داخل نہیں ہونے دیں گے۔اجودھیا آنے سے پہلے راج ٹھاکرے کو تمام شمالی ہندوستانیوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنی چاہیے۔
راج ٹھاکرے معافی مانگنے کے بعد اجودھیا پہنچیں۔وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہاہے کہ جب تک راج ٹھاکرے عوامی طور پر شمالی ہندوستانیوں سے معافی نہیں مانگتے، میں درخواست کرتا ہوں کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی کو راج ٹھاکرے سے نہیں ملنا چاہیے۔
رام مندر تحریک میں ٹھاکرے خاندان کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہاہے کہ رام مندر تحریک سے لے کر مندر کی تعمیرتک راشٹریہ سویم سیوک سنگھ، وشو ہندو پریشد اور عام لوگوں کا کردار رہا ہے۔ اسی طرح ٹھاکرے خاندان کا اس سے کوئی لینادینانہیں ہے۔