
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM) نے ہندو مہنت اور ہندوتوا لیڈر بجرنگ منی داس کا مسلم خواتین کے خلاف عصمت دری کی دھمکیاں جاری کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک ویڈیو فوٹیج میں بھگوا پوش بجرنگ منی گاڑی میں بیٹھا ہے اور اتر پردیش کے سیتاپور ضلع کے خیر آباد علاقے میں ایک مسجد کے باہر جمع ہونے والے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسلم خواتین کو اغوا کرنے اور ان کی عصمت دری کی دھمکی دیتے ہوئے نظر آریا ہے۔
ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ اس ضمن میں ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی جنرل سکریٹری یاسمین اسلام نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ ایک مہنت، وہ بھی پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں، خواتین کے خلاف اس طرح کی اشتعال انگیز زبان استعمال کرنے کی جرات کرتا ہے۔ پولیس کو ایسے واقعات میں خاموش تماشائی نہیں بننا چاہئے اور لوگوں کو روکنے کیلئے ان کی جانب سے مناسب اقدامات کرنے چاہئیں۔ موقع پر کارروائی کرنے میں ناکامی پر پولیس والوں کو بھی کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔
یاسمین اسلام نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجرنگ منی کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ہے؟۔ ایسے نام نہاد مہنت اشتعال انگیز تقاریر کرکے لوگوں کو جرائم پر اکساتے ہیں۔ جس طرح وہاں کھڑا ہجوم "جئے شری رام "کے نعرے لگاتا نظر آیا اس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہی رام کی تعلیم ہے؟۔ ایسی ذہنیت کے حامل افراد کو مہذب معاشرے میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، وہ معاشرے میں آزادانہ گھومنے پھرتے ہوئے کسی کیلئے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی وجہ سے ملک کانام بیرون ملک میں پوری طرح سے بدنام ہورہا ہے۔ ایسے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنا ضروری ہے تاکہ ملک کا امیج خراب نہ ہو اور ملک کی یکجہتی اور سا لمیت ہر حال میں برقرار ہے۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی جنر ل سکریٹری یاسمین اسلام نے صدر ہند سے اپیل کی ہے کہ وہ دیکھیں کہ اس طرح کی بیان بازیوں کو روکا جائے اور مہنت بجرنگ منی کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ اسے فوری طور پر گرفتار کیا جاسکے۔