مرکزی وزارت خزانہ سے متعلق حساس معلومات لیک ، ڈیٹا انٹری آپریٹر جاسوسی کے شبہ میں گرفتار

نئی دہلی، 17جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز) دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے بدھ (18 جنوری) کو وزارت خزانہ سے متعلق حساس معلومات لیک کرنے والے جاسوسی نیٹ ورک کا پردہ فاش کیاہے۔
ڈیٹا انٹری آپریٹر کے طور پر کام کرنے والے ایک کنٹریکٹ ملازم سمیت کو جاسوسی کی سرگرمیوں اور پیسے کے عوض غیر ممالک کو حساس ڈیٹا فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے کہا کہ ملزم کی تلاش کے دوران اس کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد ہوا، جس کا استعمال وہ وزارت خزانہ سے متعلق خفیہ معلومات شیئر کرتا تھا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اس گرفتاری کے حوالے سے بجٹ سے قبل جاسوسی کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
درحقیقت مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن کی سربراہی میں وزارت خزانہ 1 فروری کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ اگر بجٹ سے متعلق ڈیٹا لیک ہو جاتا ہے، تو مارکیٹ پر اس کے بڑے اثرات کے لحاظ سے یہ مہنگا پڑ سکتا ہے۔مرکزی وزارت خزانہ نے جن دھن، مدرا، کے سی سی اور پی ایم سواندھی سمیت سماجی شعبے کی مختلف اسکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے 19 جنوری کو پبلک سیکٹر کے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے سربراہان کی میٹنگ بلائی ہے۔خیال رہے کہ ابھی تک اس مشتبہ جاسوس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔