مرکزی حکومت نے اسکولوں میں لڑکیوں کو کینسر کے ٹیکے لگانے کا کیا فیصلہ : جانئےتفصیل

ملک میں خواتین میں تیزی سے بڑھتے ہوئے سروائیکل کینسر کو روکنے کے لیے حکومت جلد ہی اسکول کی سطح پر ایک عالمگیر ویکسینیشن پروگرام شروع کرے گی۔ یہ مہم مرکزی حکومت کی طرف سے خاص طور پر 9 سے 14 سال کی لڑکیوں کے اسکولوں میں شروع کی جائے گی ۔
اس عمر کی لڑکیوں کو اسکولوں میں ہی سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے CERVAVAC ویکسین کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ اور جو بچیاں اسکول میں یہ ویکسین نہیں لگواتی ہیں انہیں یہ ٹیکہ Vaccine Health Facility پر دستیاب کرایا جائے گا۔ سروواک ویکسین کی ویکسینیشن مہم چلانے کا فیصلہ نیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ (NTAGI) کی سفارش پر کیا گیا ہے۔ اس ویکسینیشن پروگرام میں ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) ویکسین کو شامل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
دی ہندو میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ویکسین ہندوستان میں تیار کی گئی ہے۔ مانا جا رہا کہ 2023 کے وسط تک یہ مقامی طور پر تیار کردہ سروواک ویکسین ہندوستان میں شروع کر دی جائے گی۔ اس ویکسین کو ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے بھی منظوری دے دی ہے۔ یہی نہیں، حکومتی مشاورتی پینل NTAGI نے بھی اس ویکسین کو صحت عامہ کے پروگراموں میں استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 9 سے 14 سال کی نوعمر لڑکیوں کے لیے ایک بار کا کیچ اپ ویکسین فراہم کی جائے گی۔ اس کے بعد اسے 9 سال کی بچیوں کو بھی دیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی، ہندوستان میں تیار کردہ HPV ویکسین کی قیمت ₹ 200 مقرر کی گئی ہے۔
دونوں وزارتوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خط لکھے ہیں۔
مرکزی تعلیم کے سکریٹری سنجے کمار اور مرکزی صحت سکریٹری راجیش بھوشن کی طرف سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سروواک ویکسینیشن مہم کے سلسلے میں ایک مشترکہ خط جاری کیا گیا ہے۔ ان ریاستوں اور خطوں کے اسکولوں میں HPV ویکسینیشن مراکز کو منظم کرنے کے لیے مناسب ہدایات جاری کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔