مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے آج یعنی یکم فروری 2023 کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2023-2023 پیش کیا۔ ریلوے سے لے کر کسان کریڈٹ کارڈ اور انتیودیا یوجنا تک، مودی حکومت نے کئی بڑے اعلانات کئے۔ اپنا پانچواں بجٹ پیش کرنے والی نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کورونا کے باوجود ہندوستانی معیشت درست سمت میں ہے۔ یہ امرت کال کا پہلا بجٹ ہے اور موجودہ سال کے لیے ہماری معیشت کی شرح نمو کا تخمینہ 7 فیصد ہے، جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں بتایا کہ ہندوستانی معیشت دنیا میں 10ویں سے بڑھ کر 5ویں نمبر پر پہنچی ہے اور انتودیا اسکیم کے تحت غریبوں کو مفت اناج کی فراہمی کو ایک سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ تقریر کے دوران کیا کچھ کہا…
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ ہندوستانی معیشت صحیح راستے پر ہے اور روشن مستقبل کی طرف بڑھ رہی ہے۔ کووڈ وبا کے دوران، ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی بھی بھوکا نہ سوئے جس کے تحت 80 کروڑ سے زیادہ افراد کو 28 مہینوں تک مفت اناج فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امرت کال کا پہلا بجٹ ہے۔ یہ آزادی کے 100 سال بعد ہندوستان کے وژن کا بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں کسانوں، درمیانی طبقے، خواتین سے لے کر سماج کے تمام طبقات کی ترقی کا فریم ورک ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ ہندوستانی معیشت صحیح راستے پر ہے اور روشن مستقبل کی طرف بڑھ رہی ہے۔ کووڈ وبا کے دوران، ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی بھی بھوکا نہ سوئے جس کے تحت 80 کروڑ سے زیادہ افراد کو 28 مہینوں تک مفت اناج فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امرت کال کا پہلا بجٹ ہے۔ یہ آزادی کے 100 سال بعد ہندوستان کے وژن کا بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں کسانوں، درمیانی طبقے، خواتین سے لے کر سماج کے تمام طبقات کی ترقی کا فریم ورک ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت 2 لاکھ کروڑ روپے مرکزی حکومت کے ذریعے دیا جا رہا ہے۔ انتودیا اسکیم کے تحت غریبوں کو مفت اناج کی فراہمی میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا اقتصادی ایجنڈا شہریوں کے لیے مواقع کی سہولت فراہم کرنے، ترقی کی رفتار اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔
نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہمارا اقتصادی ایجنڈا شہریوں کے لیے مواقع کی سہولت فراہم کرنے، ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت سے متعلق اسٹارٹ اپس کو ترجیح دی جائے گی۔ ایگریکلچر ایکسلریٹر فنڈ قائم کیا جائے گا تاکہ نوجوان صنعت کاروں کے زرعی آغاز کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ زرعی قرضے کے ہدف کو بڑھا کر 20 لاکھ کروڑ روپے کیا جائے گا جس میں مویشی پالنا، ڈیری اور ماہی پروری پر توجہ دی جائے گی۔ اس میں مویشی پالنے، ڈیری انڈسٹری اور مچھلی پالن پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں اور نوعمروں کے لیے ایک قومی ڈیجیٹل لائبریری قائم کی جائے گی۔
بجٹ میں روایتی دستکاری کے کاریگروں کے لیے ‘پی ایم وشوکرما کوشل سمان’ اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ مالی تعاون کے علاوہ تکنیکی مدد بھی دی جائے گی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ پی ایم وشوکرما کوشل سمان پیکیج کا تصور روایتی کاریگروں اور کاریگروں کے لیے کیا گیا ہے، جو انہیں MSME ویلیو چین کے ساتھ مربوط کرتے ہوئے اپنی مصنوعات کے معیار، پیمانے اور رسائی کو بہتر بنانے کے قابل بنائے گا۔
نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ 2014 سے موجودہ 157 میڈیکل کالجوں کے ساتھ مل کر 157 نئے نرسنگ کالج قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ 2023 کی 7 ترجیحات میں جامع ترقی، آخری منزل تک پہنچنا، انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاری، گرین گروتھ، یوتھ پاور اور فنانشل سیکٹر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی گروپوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے PMPBTG ڈویلپمنٹ مشن کا آغاز کیا جائے گا، تاکہ PBTG بستیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اگلے 3 سالوں میں اس اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے 15,000 کروڑ روپے دستیاب کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ریلوے کے لیے 2.40 لاکھ کروڑ روپے کا سرمایہ رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، پی ایم آواس یوجنا کا تخمینہ 66 فیصد بڑھا کر 79،000 کروڑ کیا جا رہا ہے۔
بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ملک میں موبائل فون کو سستا کیا جائے گا۔ ان کے اجزاء پر درآمدی ڈیوٹی میں رعایت دی جائے گی۔ دوسری جانب اگر آپ ٹی وی خریدنے کا سوچ رہے ہیں تو اچھی خبر ہے کیونکہ ایل ای ڈی ٹی وی کو سستا کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہونے والی لیتھیم آئن بیٹریوں پر درآمدی ڈیوٹی کم کردی جائے گی جس کا مطلب ہے کہ اب ملک میں الیکٹرک گاڑیاں بھی سستی ہوں گی۔