مدرسہ ریاض العلوم مسجد فرقانیہ گوونڈی میں ۶۲؍حفاظ کے سروں پردستارفضیلت
مفتی محمدراشداعظمی ،قاری حبیب احمدباندوی ودیگرعلمائے کرام کاپرمغزخطاب

ممبئی، 17جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز) شہرممبئی کی معروف دینی درسگاہ مدرسہ ریاض العلوم مسجدفرقانیہ گوونڈی کے ۶۲؍حفاظ طلبہ کے تکمیل حفظ قرآن کے موقع پرعظیم الشان جلسہ دستاربندی کااہتمام کیاگیاجس کی صدارت جامعہ عربیہ ہتھوراباندہ کے مہتمم قاری سیدحبیب احمدباندوی نے کی۔
اس موقع پردستاربندی کے عظیم الشان اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبندکے نائب مہتمم اوراستاذحدیث مفتی محمدراشداعظمی نے کہاکہ موجودہ دورمیںمدارس کی اہمیت اسلامی حکومتوںسے زیادہ ہے، یہ مدارس اسلامی حکومتوں سے زیادہ مفیداورکارگرہے،جب تک یہ مدرسے باقی رہیں گے اس وقت تک اسلام باقی رہے گا اوران شاء اللہ یہ مدرسے قیامت تک باقی رہیں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس وقت ۶۲؍طلبہ جومدرسہ ریاض العلوم سے فارغ ہوئے ہیں اوران کے سروں پرابھی علمائے کرام نے دستارفضیلت باندھی ہے دراصل یہی حفاظ طلبہ مدرسہ کی کارکردگی کے عملی نمونے ہیں،یہی طلبہ مدرسہ کے مفیداوراورمدرسہ کی تعلیم وتربیت کی بہترین مثال ہیں۔کورونااورلاک ڈاؤن کے زمانے میں جب کہ پوری دنیاکاکاروبارٹھپ پڑگیاتھا،ہرشخص اپنی جان کی حفاظت کے لئے اپنے گھروں میں مقیدتھا،یہ قرآن کریم کااعجازہی ہے کہ ایسے ناموافق اوروبائی حالات میں میرے علم کے مطابق تقریبادس ہزارطلبہ نے قرآن کریم کوحفظ کیااورمیرااندازہ ہے کہ یہ تعداداس سے زیادہ بھی ہوسکتی
ہے۔
مفتی اعظمی نے مزیدکہاکہ آپ کومعلوم ہوناچاہئے کہ قرآن کریم آسمانی کتابوں میں سے زیادہ اہم اورسب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے،اس کانزول اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے محبوب نبی اورپیغمبرآخرالزماں محمدصلی اللہ علیہ وسلم پرکیا،وحی کانزول اتنابوجھل ہوتاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس اونٹنی پرسوارہوتے وہ اونٹنی وحی کابوجھ برداشت نہ کرپانے کی وجہ سے بیٹھ جاتی لیکن یہ معجزہ ہے کہ آج امت محمدیہ کابچہ بچہ اس آن کواپنے سینے میں اٹھائے پھررہاہے۔ اس موقع پرمعروف عالم دین مولاناحکیم محموداحمدخاں دریابادی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم جس ملک میں رہ ہے ہیں وہاں ہم اقلیت میں ہیں،ہمیں اکثریت کے ساتھ رہنے کے طورطریقوں اوراصول وضابطہ کوسیکھناچاہئے اوراسی کے مطابق ملک میں زندگی گذارنی چاہئے۔
دارالعلوم امدادیہ کے صدرمفتی مولاناسعیدالرحمن فاروقی قاسمی نے کہا کہ حفاظ کرام کاہم جتنازیادہ اعزازواکرام کریں گے ہم دنیاوآخرت میں اتنے ہی کامیاب وکامران ہوں گے۔اپنے صدارتی خطبہ جامعہ عربیہ ہتھوراباندہ کے مہتمم قاری حبیب احمدباندوی نے کہاکہ بڑے ہی خوش نصیب ہیں وہ والدین جن کے بچوں نے قرآن کریم مکمل حفظ کیااوران کے سروں پرآج دستارفضیلت باندھی گئی،یقیناان کی دنیااورآخرت دونوں سنورگئی،انہوں نے مزیدکہاکہ یہ مدرسے اسلام کے قلعے ہیں ،اسلام کی حفاظت انہی مدارس سے ہوتی ہے،آپ لوگوں کوچاہئے کہ آپ مدارس اور علماء سے محبت کریں ،کیوں کہ علماء سے محبت کرنے والوں کے لئے بھی خوشخبری ہے۔جلسہ کاآغاز مدرسہ ریاض العلوم کے سینئراستاذقاری محمد شمیم کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا،نعت نبی کانذرانہ مدرسہ کے استاذحافظ صغیراحمد،مولانااحمدحسین اورمسجدانوارگوونڈی کے امام وخطیب مفتی محمدشرف الدین عظیم قاسمی نے پیش کیا۔مدرسہ کے مہتمم مفتی محمداحمدقاسمی نے مدرسہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کی،نظامت کے فرائض جمعیۃ علمامہاراشٹرکے جنرل سکریٹری مولانامحمدذاکرقاسمی نے انجام دیئے۔صدر جلسہ قاری حبیب احمدباندوی کی رقت آمیزدعاؤں پرجلسہ کااختتام ہوا۔