بہارپٹنہ

مدار س کےطلبہ دستور ہند کو پڑھنا اپنی ذمہ داری سمجھیں: امیر شریعت

جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر میںجوش و خروش کے ساتھ جشن جمہوریہ اختتام پذیر۔ علماء و طلبہ کا مختلف زبانوں میں دستور ہند کے الگ الگ گوشوں پر علمی اور معلوماتی خطاب

(مونگیر 28جنوری 2023) جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر میںتزک و احتشام کے ساتھ جشن یوم جمہوریہ منایا گیا۔جامعہ رحمانی کے جنرل سکریٹری مولانا حاجی محمد عارف رحمانی نے پرچم کشائی کی ۔ اس کے بعد طلبہ جامعہ رحمانی نے بڑے جوش و جذبہ کے ساتھ تقریب جشن جمہوریہ میں حصہ لیا اور ہندی، انگریزی اردو اور عربی زبانوں میں بڑی علمی اور معلوماتی تقریریں کی۔ ساتھ ہی ماحول کو زعفران زار بنانے کے لیے بیچ بیچ میں طلبہ نے آزادی و جمہوریت کی مناسبت سے سوز و جذب اور نغمہ و ترنم کا گلدستہ بھی پیش کیا۔
پروگرام کا آغازمولوی محمد انور نیازی رحمانی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ اس کے بعدمولوی محمد ضیاءالدین رحمانی نے بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا۔ پھر مولوی محمد غفران رحمانی نے سورہ بقرۃ آیت نمبر(255)کی بہترین تلاوت کی، جس کاشاندار ترجمہ مولوی محمد شاہد رحمانی نے پیش کیا۔اس کے بعد تقریب کا باضابطہ آغاز ہوا۔پروگرام میں نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے جامعہ رحمانی کے شعبہ صحافت کے ایچ او ڈی فضل رحمٰں رحمانی نے انتہائی معلوماتی جانکاریاں فراہم کی ۔ انہوں نے کہا کہ قانون لوگوں کی آسانیوں کےلیے ہوا کرتے ہیں نہ کہ دشواریوں کے لیے اس لیے حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی عوام کو مطمئن کریں ورنہ قانون کے بدلنے یا اس میں ترمیم کرنے کو اپنا فریضہ تسلیم کریں۔انہوں نے اپنے پریس بیانیہ میں کہا کہ جامعہ رحمانی کے سرپرست امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم کی خصوصی ہدایت پر آئین کے مختلف گوشوں پر رسرچ کر کےطلبہ کو تقریر کی تیاری کرائی گئی، حضرت امیر شریعت کی خواہش ہے کہ مدارس کے طلبہ ملک کے دستور سے مکمل ہم آہنگ اور واقف ہوں۔
اس کے بعد اپنےپرجوش افتتاحی خطاب میں جامعہ رحمانی کے نائب ناظم تعلیمات مولانا محمد خالد رحمانی نے فرمایا کہ 35 مسلم علماء و دانشور ا ن نے دستور سازی میں اپنا اہم اور قیمتی رول ادا کیا ہے۔ ہم نے اپنے خون جگر کو جلا کرتاریکیوں کو دور کیا ہے اوراپنے جانوں کی قربانیاں پیش کی ہیں تب جا کرہمارا ملک آزاد ہوا اورایک مکمل دستوری نظام کے تحت ہم ملک میں امن و امان کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
جامعہ رحمانی کے استاذ مولانا رضاءالرحمٰن رحمانی نے اپنے معلوماتی خطاب میں فرمایا کہ ہمارےملک کا دستورایک آزاد جمہوری ملک ہے۔یہاں ہر ایک شہری کومساوات کاحق حاصل ہے لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ ہمارا دستور جتنا اچھا ہےاتنی ہی اس کی پامالی کی جا رہی ہے۔ملک کی اقلیتوں کو پریشان کیا جا رہا ہےجس کی وجہ سے ملک کی آزادی میں سرگرم رول ادا کرنے والے خاص مذہب کے ماننے والوں کو دوسرے درجےکا شہری بننے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
اپنے صدارتی پر مغز خطاب میں جامعہ رحمانی کے استاذ حدیث مولانا نورالدین ندوی ازہری نےیوم جمہوریہ کو ہم سبھوں تک پہنچانے میںحصہ لینے والوںکو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نےواضح انداز میں فرمایا کہ ہمارے ملک کے سیکولر دستور کوشروع سے ہی خطرہ رہا ہے۔ہم اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔ تاہم آج یہ خطرہ اس لیے زیادہ بڑھ گیا ہےکیوں کہ اتفاق سے جن لوگوں نے اس دستور کی اور ترنگے کی مخالفت کی تھی،آج وہی لوگ ملک میں برسراقتدار ہیں ۔بھارت کے تمام ادارے ان کے زیر ہیں اس لیے ہم دیکھ رہے ہیں کہ حکومت کی پشت پناہی میں رہنے والوں کے ذریعےدستور کے اوپر حملہ بڑھتا جا رہا ہے اورآئے دن کھلے عام ملک کو ایک خاص رنگ میں رنگنے کی آوازیں بلند کی جاتی ہیں جو ملک کے آئین اور دستور کی صریح خلاف ورزی ہے۔
جامعہ رحمانی کے جن طلبا نے تقریب میںحصہ لیا ان میں  شاہد رحمانی، آصف رحمانی، ارشدرحمانی، جمشید جوہر رحمانی، مشکور شمسی رحمانی، مشکور عالم رحمانی، نہال رحمانی، غلام ربانی رحمانی، عبدالباری رحمانی، مجاہدالاسلام رحمانی، محمد عابد رحمانی، محمد انظار عالم رحمانی، عبید اللہ رحمانی ، منہاج انور رحمانی، محمد دانیال رحمانی اور مولوی محمد تنظیم عالم رحمانی قابل ذکر ہیں۔
پروگرام میںخصوصیت کے ساتھ شریک ہونے والوں میں جامعہ رحمانی کے مؤقر استاذ حضرت حافظ رضی صاحب رحمانی، استاذ الاساتذہ حضرت مولانا عبدالسبحان صاحب رحمانی، مولانا محمد نعیم صاحب رحمانی، مولانا عبدالدیان صاحب رحمانی، مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری، مفتی ریاض احمد صاحب قاسمی، مفتی عثمان صاحب قاسمی، مفتی نصر اللہ صاحب مظاہری، مفتی مبارک حسین صاحب قاسمی، حافظ عبدالعظیم صاحب رحمانی، مولانا کبیر الدین صاحب رحمانی، مولانا انظر صاحب قاسمی، مفتی اعجاز صاحب رحمانی،مفتی صالحین صاحب ندوی ، مفتی جنید احمد صاحب قاسمی، مفتی مصیح اللہ صاحب قاسمی، مولانا رضی احمد صاحب رحمانی،حافظ سمیع الدین صاحب رحمانی، قاری جوہر نیازی رحمانی، مولانا رفیع احمد صاحب رحمانی، مولانا مجاہد الاسلام رحمانی، مفتی معین کوثر صاحب قاسمی،حافظ اکرام الحق صاحب رحمانی، مولانا مشاہد صاحب ندوی، مولانا خورشید اکرم صاحب قاسمی،مولانا رستم علی صاحب رحمانی، ماسٹر شکیل صاحب، مولانا ریحان الاسلام صاحب رحمانی اورحافظ محمد امتیاز صاحب رحمانی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سےجناب سید حسن صاحب (کناڈا) نے شرکت کی۔ جامعہ کے تعلیمی ماحول سے متاثر ہو کر انہوں نے طلبہ کو انعام و اکرام سے بھی نوازا۔
فکر و نظر یو ٹیوب چینل نے پروگرام کو لائو نشر کیا ، ساتھ ہی پورے پروگرام کی ریکارڈنگ بھی چینل پر نشر کی گئی ہے۔
جناب مولانا محمد عارف صاحب رحمانی جنرل سکریٹری جامعہ رحمانی مونگیر نے پروگرام کا لائحہ عمل تیار کیا اور پروگرام کی شاندار ترتیب دی وہیں مولانا عبدالعلیم صاحب رحمانی ازہری اور مفتی نشاط صاحب ندوی نے انتظامات کی ذمہ داری بحسن و خوبی انجام دی۔پروگرام صدر جلسہ مولانا نورالدین ندوی ازہری کی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button