
جعفر آباد کے مدرسہ باب العلوم میںرابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند صوبہ دہلی کے اجلاس میں سروے کے متعلق سے پیش کیا گیا لائحہ عمل
نئی دہلی (شمس القمر امینی) رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند صوبہ دہلی کے زیر اہتمام مشرقی دہلی کی معروف دینی درسگاہ جعفر آباد میں واقع مدرسہ با ب العلوم میں رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند صوبہ دہلی کا پروقار اجلاس منعقد ہو۔اجس میں دہلی بھر سے مدارس اسلامیہ کے ذمہ داران اور اساتذہ نے بطور خاص شرکت کی۔آغاز مدرسہ کے طالب علم حافظ محمد زید کی تلاوت اور نعتیہ کلام بھی مدرسہ کے متعلم محمد زید نے پیش کی۔ جبکہ صدارت رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم صوبہ دہلی کے صدر مولانا داؤد امینی( مہتمم مدرسہ باب العلوم )جعفر آباد دہلی نے اور نظامت کے فرائض مولانا محمد غیور قاسمی نے اداکئے۔اس موقع پر مولانا داؤد امینی نے اپنے صدارتی خطبہ میں اجلاس کے انعقاد کی غرض و غایت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حالات میں جو حکومت کی جانب سے مدارس کا سروے کیا جارہاہے، اس سے ڈرنے یا خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اگر آپ کے پاس سرکاری آفیسر یا کوئی بھی حکومتی فرد آتاہے تو اس کا استقبال کیجئے، اور اس کی میزبانی میں کسی طرح کی کوئی کمی نہ چھوڑیں خاص طورسے جہاں سے وہ چاہے مدرسہ کو جانچے،اور جو بھی معلومات وہ حاصل کرنا چاہتاہے آپ اس کا نرمی اور حسن اخلاق کے ساتھ جواب دیں۔ یہاں خاص طورپر یہ بات ملحوظ رہے کہ یہ سروے مدارس کے متعلق جو ایک منفی پروپیگنڈہ پھیلارکھاہے، اس داغ اور دھبے کو بھی دھلنے میں سب سے اہم اور نمایاں کردار اداکرے گا تو کسی چیز سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اپنے کاغذات اور حساب وکتاب کو مکمل رکھیں تاکہ آپ کو پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات دینے میں کسی طرح کی کوئی دشواری نہ ہو۔ اس موقع پر خاص طور سے دس نکات پیش کئے گئے جو مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔مدرسہ کی زمین کے کاغذ(کرائے کی ہے تو کرایہ نامہ، خریدی ہے تو بیع نامہ اور اگر وقف کی ہے تو وقف نامہ)موجود ہونا چاہئے۔
۲۔مدرسہ کا رجسٹریشن اگر کسی کے پاس نہیں ہے، تو فوراًایپلائی کر کے ایپلائی نمبر موجود ہونا چاہئے۔
۳۔حساب وکتاب ، آڈٹ رپورٹ موجود ہونا چاہئے۔
۴۔مدرسہ میں صفائی، ستھرائی کا خصوصی اہتمام(طلبا کے رہنے کی جگہ، پڑھنے کی جگہ، مطبخ اور استنجاخانہ وغیرہ میں)ہونا چاہئے۔
۵۔اساتذہ کا تقرری رجسٹر اور مکمل بایو ڈاٹا موجود ہونا چاہئے۔
۶۔طلبا کا داخلہ رجسٹر اور مکمل بایوڈاٹا موجود ہونا چاہئے۔ نیز ہر طلبا کے داخلہ کے ساتھ ان کے والدکا سرپرست نامہ موجود ہونا چاہئے۔
۷۔سفراء کا مکمل بایوڈاٹا نیز سفراء کا مستند تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے۔
۸۔شعبۂ پرائمری کا قیام ہونا چاہئے۔
۹۔سروے کے لئے جب بھی کوئی سرکاری افسر ادارے کی معلومات کرنا چاہے تو انتہائی اخلاق کے ساتھ ان کا استقبال کیاجائے اور بلا خوف وتردد مدرسہ کی صورتحال سے باخبر کیاجائے۔
۱۰۔کسی مدرسہ کو اگر کسی بھی طرح سے کوئی دشواری آئی ہے تو رابطۂ مدارس ہمہ وقت مکمل رہنمائی کے لئے تیار ہے۔نیز جمعیۃعلمائے ہند نے بھی ایک ہیلپ لائن نمبر جاری کیاہے آپ اسے بھی ضرور نوٹ کرلیں۔
مذکورہ بالا سبھی ہدایات اور نکات کے پیش نظر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند صوبہ دہلی کے صدر مولانا محمد دائود امینی نے تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم ہر چھوٹے اور بڑے مدرسہ کے ساتھ ہر حال میں کھڑے ہیں۔دن ہو یا رات جس وقت بھی کسی بھی مدرسہ کو ضرورت پیش آئے گی ہمہ وقت تیار ملیں گے اور ملت کے محافظ ان مدارس کے بقاء کے لئے ہر ممکن کوشاں ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔
وہیں امیر شریعت مولانا محمد شمیم قاسمی نے کہا کہ ائمہ وذمہ داران مدارس کو خلوص وللہیت کے ساتھ کام کرنے اور مدارس میں تزکہ نفس پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔انھوں نے کہا کہ حالات آتے جاتے رہتے ہیں، اکابرین امت کے نقش قدم پر چلتے رہے اور دعائوں کا اہتمام کریں، حقوق اطفال پر خاص توجہ دیں۔
مولانا جمیل احمد صاحب نے کہا کہ مدارس کے ذمہ داران دانشمندی اور حوصلہ سے حالات کا مقابلہ کریں ان نامساعد حالات سے نہ گھبرائیں اور حالات سے مقابلہ وحوصلہ افزائی کے لئے کوئی حل تلاش نے کیلئے آپ اور ہم یہاں جمع ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات سے مقابلہ کرنے کی روایت کو قائم رکھنے کیلئے آٖپسی بھائی چار گی ،افہام تفہیم اور تبادلہ خیال بہت ضروری ہے اور یہی ہمارے بزرگان دین کا طرز عمل تھا جس پر عمل کرنے سے ہی کامیابی ممکن ہے اور اسی وجہ سے علما دین کا اجلاس منعقد ہوا ہے ۔
دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی کے جنرل سکریٹری قاری عبدالسمیع نے کہا کہ تعلیمی نظام کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ علماکی مدارس کے سروے کے حوالے سے یہ عرض ہے کہ ملک میں جس طرح سے ایک خاص فرقہ کے اداروں کو ٹارگیٹ بنایا جارہاہے یہ ملک و قوم کے مفاد میں قطعاً نہیں ہے ۔
مولانا محمد عابد قاسمی نے کہا کہ مدارس کی افادیت کو عام کرنا ہے اور دستور کے مطابق کام کرنا ہے۔انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لئے لازم ہے کہ اپنے علماء مدارس کی جانب خاص توجہ رکھیں کیونکہ مدارس اسلامیہ کی تمام ضرویات کو پورا کرنا موجودہ حالات کا تقاضہ ہے۔
مولانا اسلام الدین نے کہا کہ مدارس وقوم وملک کی تعمیر وترقی اپنا کردار اداکرتے رہیں گے۔
نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مولانا غیور احمد قاسمی نے کہا کہ ہمارے اکابرین کی تاریخ ہمارے سامنے ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات کا مقابہ ہمیں ہمت وحوصلہ سے کرنا چاہئے جیسے ہمارے اکابرین نے ہر حالات کا کیاتھا اور امت کی صحیح رہنمائی کی اس دور کے علمائے کرام کو بھی اسی جذبہ اور طریقۂ کار کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
مفتی ذکاوت حسین قاسمی( شیخ الحدیث مدرسہ امینہ کشمیری گیٹ )نے کہا کہ موجودہ حالات میں مستقبل کے مد نظر مدارس کے تحفظ و استحکام و مضبوط لائحہ عمل کے لئے رابطہ مہم کو لے کر رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت ہے ۔
مولانا محمد عارف قاسمی نے کہا کہ مدارس کی طرف عوام متوجہ ہوں جس کیلئے مدارس کے سفرا کا تربیت یافتہ ہونا نہایت ضروری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بعض سفرا بالکل سوالی جیسے لگتے ہیں کوئی معیار ہی نہیں ہے مفلسی جیسی صورت بنی ہوتی ہے جبکہ مفلوک الحال والی صورت سے بچنے کی ضرورت ہے اور مدارس کی تصویر سچائی کی روشنی میں عوام کے سامنے رکھی جائے اور ایسا حسن اخلاق ہونا چاہئے کہ عوام متاثر ہوں۔
قاری احرار الحق جوہر قاسمی( رکن شوریٰ رابطہ صوبہ دہلی )نے کہا اہل مدارس کے ذمہ داران کو چاہئے وہ مدارس کے نظام صاف رکھیں نیزصفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں ۔
اجلاس میں شرکت کرنے والوں میںمفتی محمد ذکاوت حسین قاسمی شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ امینیہ عربیہ، قاری عبدالرحمن نریلہ، مولانا محمد راشد اوکھلا، قاری رستم علی، قاری شاہد اویس، قاری محمد عاقل پیلی کوٹھی، حافظ خلیل احمد نانگلوئی، مولانا نورمحمد رانی گارڈن، قاری محمد نیاز الدین جوشی کالونی، قاری محمد دلشاد موہن پور، محمد اشرف قاسمی ساکیت، جمیل احمد قاسمی سیمارپوری، قاری محمد مستقیم، محمد عاشق سنگم وہار، نجیب الرحمن چوہان بانگر، روض الدین قاسمی مصطفی آباد،الحاج سلیم رحمانی ویلکم، امیرالہدیٰ جوشی کالونی، ابولکلام پٹپڑگنج، محمد صدام نئی سیماپوری،منہاج احمد دلشاد کالونی، مولانا عالم ترلوک پوری، مولانا مظہر الاسلام سیلم پور، محمد حسان قاسمی نتھوپورہ، قاری محمد اویس براڑی، مولانا محمد انور موجپور، محمد شہاب الدین رحمانی براڑی، محمد منثریف نئی دہلی، خورشید عالم کبیرنگر، محمد فرقان مصطفی آباد، شہادت علی اوکھلا، مولان محمد عمر چمنی میل باڑدہ ہندورائو، محمد عمران چوہان بانگر، مولوی ممتاز احمد قاسمی مرکزی جامع مسجد گھونڈہ، مفتی تبارک مظاہری گھونڈہ، قاری محمد شاہد بدری، قاری خلیل احمد جھگی بستی، فیض الرحمن قاسمی نیوسیلم پور، مولاناحسین احمد قاسمی شاستری پارک، قاری محمد احرار الحق جوہر قاسمی، مولانا ابوبکر نئی سیماپوری، مفتی محمد فاروق قاسمی گنگوہی، مولانا محمد یوسف بجنوری خوریجی، قاری ولی اللہ اندراوہار، قاری حبیب احمد پرانی سیماپوری، عبدالواحد کراڑی سلیمان نگر، مفتی آس محمد اوکھلا، اسعد انور صدیقی کراڑی نگر، قاری علقمہ ، مولوی عبدالمعین، قاری ممتاز احمد کردم پوری، حافظ شکیل احمد، قاری محدم مہربان ویلکم، آس محمد قاسمی، محمد سرور قاسمی، ڈاکٹر محمد راشد جنتاکالونی، محمد سرور قاسمی مصطفی آباد، قاری محمد ارشاد بوانہ، قاری عبدالحلیم مہرولی، مولانا محمد اخلاق قاسمی مصطفی آباد، محمد عارف جہانگیر پوری، محمد شاہد انوری کبیر نگر، محمد ارشاد عالم جے جے کالونی، قاری معین الدین برہم پوری ، رضوان احمد قاسمی اتم نگر، قاری عبدالحفیظ، اویس انظر قاسمی سلطانپوری، مولانا محمد آفتاب عالم قاسمی سلطانپوری، قاری جمال اختر موہن پوری، مولانا حسین احمد روشن آراباغ، قاری ثناء اللہ جنتا کالونی، مبشر رشیدی جے جے کالونی، مولانا محمد علاء الدین قاسمی راجیونگر، محمد مقیم الدین کھجوری، محمد اظہار اشرف قاسمی جعفرآباد، قاری اخلاق الرحمان آزادسندرنگری، محمد فاروق اعظم مظاہری نیومصطفی آباد، قاری محمد شمیم نہرووہار مصطفی آباد، صحافی صادق شیروانی ہماراسماج، قاری محمد فاروق جامعی منڈولی راجیونگر، محمد حسن امینی، محمد مہربان جوگاباڑی، مفتی محمد فضیل قاسمی نگراںمرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند،مفتی مرغوب الرحمن القاسمی اتم نگر، انیس احمد کھجوری، محمد جاوید اسلامی تکیہ کالے خاں دہلی، سعود الحسن مادھوپور، مولانا محمد قاسم نعمانی بہٹہ حاجی پور درگاہ مسجد، مولانا توحید عالم پرانا مصطفی آباد، محمد فاروق قاسمی کلیانپوری، مولانا شمیم اختر، قاری محمد خرم رانی گارڈن، ممتاز احمد قاسمی، محمد توقیر قاسمی پرانا مصطفی آباد، محمد انعام الحسن باندوی کھجوری، مفتی محمد امانت اللہ قاسمی بھلسواڈیری، محمد کلام اللہ معاون دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی، نثار احمد قاسمی سنگم وہار، محمد حسن قاسمی شاستری پارک، قاری افتخار نعمانی جنتاکالونی، ربیع الحسن دکشن پور وغیرہ سمیت جملہ اسٹاف مدرسہ ہٰذا اور صحافت سے جڑے کئی افراد شامل ہیں۔
آخر میں مولانا محمد شمیم امام وخطیب مدینہ مسجد کی دعاء پر اختتام ہوا۔