مجلس شوری نے مولانا حسین احمد کو دارالعلوم کا نیا ناظم تعلیمات مقرر کیا
مولانا حسین احمد فارغ دارالعلوم ہیں اور 1996سے ادارہ میں تدریسی امور انجام دینے میں مصروف تھے

دیوبند، 29مارچ (رضوان سلمانی) عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے فاضل دارالعلوم اور تقریباً گذشتہ دو دہائیوں سے ادارہ میں تدریسی انجام دینے والے مولانا حسین احمد ہریدواری کو ناظم تعلیمات مقرر کیا ہے۔
واضح ہو کہ سابق ناظم تعلیمات مولانا خورشید گیاوی کے استعفیٰ کے سبب یہ عہدہ خالی پڑا ہوا تھا جس کے بعد مجلس شوری نے مولانا حسین احمد ہریدواری کو شعبہ تعلیمات کا نیا ناظم مقرر کیا ہے۔اس سلسلہ میں منگل کے روز دارالعلوم دیوبند کی مجلس تعلیمی کی جانب سے ایک تحریر جاری کرکے مولانا حسین احمد کو مجلس شوری کے فیصلہ سے واقف کراتے ہوئے انہیں تعلیمات جیسے بڑے اور اہم شعبہ کی ذمہ داری سپرد کی ہے ۔واضح ہو کہ گذشتہ 14اور15مارچ کو دارالعلوم دیوبند کے دو روزہ مجلس شوری کے اجلاس کے دوران ناظم تعلیمات مولانا خورشید گیاوی نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیا تھا ۔
پہلے یہ خبر آئی تھی کہ استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا لیکن بعد میں مجلس شوری نے ان کے استعفیٰ کو منظور کرتے ہوئے مولانا حسین احمد کو نیا ناظم تعلیمات مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ۔دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مولانا خورشید گیاوی کے استعفیٰ کے بعد مجلس شوری نے مولانا حسین احمد کو نیا ناظم تعلیمات مقرر کیا ہے جنہوں نے اپنے عہدہ کی ذمہ داری سنبھال لی ہے ۔
مولانا حسین احمد 1989کے فارغین میں سے ہیںجو 1996 سے دارالعلوم دیوبند میں تدریسی امور انجام دے رہے تھے ۔مولانا حسین احمد جمعیۃ علماء ہند کے سرگرم رکن اور اتراکھنڈ صوبہ کے صوبائی صدر بھی ہیں۔