متحدہ مجلس عمل کے وفد نے احتجاج کے دوران گرفتار کئے گئے نوجوانوں کے گھر جاکر اہل خانہ سے ملاقات کی

دیوبند، 21؍ جون (رضوان سلمانی) متحدہ مجلس عمل سہارنپور کی جانب سے توہین رسالت کے احتجاجی مظاہرے میں شریک نوجوان جن پر مقدمات کی دفعات لگا کر جیل بھیجا گیا کے حالات دریافت کئے اور ان کے گھروں پر جا کر متحدہ مجلس عمل کے ایک وفد نے پیر والی گلی میں چار متأثرین محمد،سبحان،گلفام، آصف ،و جن دوافراد کے گھر بلڈوزر چلے ، جاکر ملاقات کی اوراہل خانہ کو تسلی دیتے ہوئے ہر طرح کی قانونی چارہ جوئی و مدد کی یقین دہانی کرائی ۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل نپور شرما کی جانب سے اسلام مخالف تبصروں کے بعد مسلمانوں نے نپور شرما کی گرفتاری کے لئے احتجاج شروع کیا۔ضلع سہارنپور میں احتجاج مظاہروں کے سلسلہ میں طرح طرح کی جھوٹی افواہیں پھیلائی گئیں، پولیس نے کارروائی کا آغاز کیا اور پرامن احتجاج کررہے بہت سے نوجوانوں کو امن عامہ میں خلل ڈالنے کے الزامات کے تحت گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔
پولیس و ضلع انتظامیہ کی جانب سے مظلوم مسلم نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں پر متحدہ مجلس عمل نے نوٹس لیتے ہوئے اسے یکطرفہ اور جانبدارانہ کاروائی قرار دیا۔ متأثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے ملی تنظیموں و مدارس کے وفاقی متحدہ مجلس عمل کے ایک وفد نے طے کیا کہ وہ مظلوم نوجوانوں کی پرزور وکالت کریں گے اور انھیں انصاف ملنے تک کوشاں رہیں گے۔وفد میں قاضی ندیم اختر شہر قاضی سہارنپور،
مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی ضلع صدر آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور، شیر شاہ اعظم اتحاد ملت کانفرنس، تاجدار بابر نمائندہ تنظیم پاسبان حق، مولانا عزیز اللہ ندوی مدرسہ ادارۃ الصدیق بہٹ، حاجی عرفان، شاھد کونسلر، حافظ سعید اور انس قاضی، اشرف بھائی، شاندار خان،قاری عبدالرحیم، قاری وسیم وغیرہ شامل رہے۔