دیوبند

لاٹھی ڈنڈوں اور دھار دار ہتھیاروں کے حملہ میں چھ افراد زخمی

جانچ کے بعد قصوروارں کے خلاف کار راوئی کی جائیگی۔کوتوالی انچارج

دیوبند، 3؍ جون (رضوان سلمانی) دیوبند کے قریبی گاؤں کلسٹھ میں دو فریقوں کے نوجوانوں میں چلی آرہی رنجش کے باعث لاٹھی ڈنڈے اور دھار دار ہتھیار چلنے کی وجہ سے ایک خاتون سمیت 6؍افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے جنہیں علاج کے لئے دیوبند کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔زخمی افراد نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے ہوئے پولیس سے کار روائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

تفصیل کے مطابق کلسٹھ گاؤں کے باشندہ انشل اور اس کے بھائی پنکج نے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران دوسرے فریق کے دو بھائیوں سمیت پانچ لوگ لاٹھی ڈنڈے ،لوہے کی راڈ اور دھار دار ہتھیار لئے گھر میں داخل ہوگئے ۔انشل اور پنکج کا کہنا ہے کہ گھر میں گھسنے والے لوگوں نے جب ان کے ساتھ بد تمیزی کی تو انہوں نے ان کی بد تہذیبی پر اپنی ناراضگی ظاہر کی جس کے رد عمل میں ملزمان نے ان پر لاٹھی ڈنڈوں اور دھار دار ہتھیاروں سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں دونوں بھائی شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔پولیس کو دی گئی تحریر میں بتایا گیا ہے کہ اگر شور وغل کی آوازیں سن کر پڑوس کے لوگ موقع پر نہ آتے تو ملزمان انہیں جان سے مار دیتے ۔

وہیں دوسری جانب دوسرے فریق کی ببیتا نے بتایا کہ اس کے بیٹے ساگر اور شوم گاؤں میں ہی واقع ایک دوکان پر بیٹھے ہوئے تھے جہاں دوسرے فریق کے لوگوں نے ان کے ساتھ گالی گلوچ اور بد تمیزی کی ۔ببیتا کا کہنا ہے کہ ان کے خراب برتاؤ کے باوجود اس کے دونوں بیٹے دوکان سے اٹھ کر گھر آگئے لیکن کچھ ہی دیر کے بعد دوسرے فریق کے چار پانچ لوگ لاٹھی ڈنڈے اور پھاوڑے لیکر ان کے گھر میں گھس آئے اور اس کے بیٹوں پر حملہ کرکے زخمی کردیا ۔

ببیتا نے بتایا کہ اس کے سسر چندر بھان اور وہ خود ساگر اور شوم کو ملزمان سے بچانے کے لئے جب درمیان میں آئے تو ان لوگوں نے ان پر بھی حملہ کرکے زخمی کردیا ۔کوتوالی انچارج پربھاکر کینتورا نے بتایا کہ پورا معاملہ ان کے علم میں ہے پولیس پورے معاملہ کی جانچ کر رہی ہے ، جھگڑے کی حقیقت سامنے آنے پر قصورواروں کے خلاف کار راوئی عمل میں لائی جائے گی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button