لاؤڈا سپیکر پر قومی پالیسی بناکرگجرات دہلی میں نافذ کریں
شیو سینا کامودی حکومت پرطنز،بی جے پی گؤذبیحہ پربھی ملک گیرپالیسی نہیں بناسکی

نئی دہلی 20اپریل(ہندوستان اردو ٹائمز) شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے بدھ کے روز مطالبہ کیاہے کہ مرکزی حکومت لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر ایک قومی پالیسی لائے اور اسے پہلے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں نافذ کرے۔ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ایک انتخابی مسئلہ بن گیا ہے جب ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مہینے کے شروع میں مہاراشٹر میں مساجد میں نصب لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
سنجے راوت نے یہاں نامہ نگاروں کوبتایاہیکہ میری پارٹی کی جانب سے، میں وزیر اعظم نریندر مودی سے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر ایک قومی پالیسی بنانے اور اسے پہلے بہار، دہلی اور گجرات جیسی ریاستوں میں لاگو کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔انہوں نے کہاہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہاراشٹر خود بخود اس کی پیروی کرے گا کیونکہ مہاراشٹر ملک کے قانون کی پیروی کرتا ہے۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے،
انہوں نے مزید کہاہے کہ آپ کے لوگوں نے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر تنازعہ کھڑا کیا ہے، لہذا ایک قومی پالیسی کی ضرورت ہے۔راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت نے کہاہے کہ گجرات اور اتر پردیش میں لاؤڈ اسپیکر ابھی تک نہیں ہٹائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاہے کہ مرکزی حکومت نے گائے کے ذبیحہ پر پابندی لگانے کے لیے ایک پالیسی بنائی، لیکن شمال مشرقی ریاستوں اور گوا کو مستثنیٰ قرار دیاکیونکہ ان ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے گائے کے ذبیحہ پر پابندی کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے سوال کیاہے کہ اس حوالے سے قومی پالیسی کہاں ہے؟ سنجے راوت نے کہاہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے بارے میں ایک قومی پالیسی بنائیں اور اگر آپ میں ہمت ہے تو اسے سختی سے لاگوکریں۔