قرآن کریم میں تمام طرح کی خیر اور بھلائیاں جمع ہیں
وقف بورڈ کے انسپکٹر اسعد الزماں صدیقی کے صاحبزادے کے تکمیل قرآن کریم کے موقع پر مفتی خلیل الرحمن کاخطاب

دیوبند ، 15؍ جنوری (رضوان سلمانی) معروف سماجی شخصیت اور وقف بورڈ کے انسپکٹر اسعد الزماں صدیقی کے صاحبزادے ارسلان کے تکمیل ناظرہ قرآن کریم اور تقریب عقیقہ کے موقع پر ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام مظفرنگر میں واقع آفتاب ہال میں کیاگیا۔
اس موقع پر معروف عالم دین اور مدرسہ مرادیہ کے مہتمم مولانا مفتی خلیل الرحمن نے قرآن کریم کی اہمیت و فضیلت بیان کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان والدین کایہ فرض ہے کہ وہ سب سے پہلے اپنے بچوں کو ناظرہ یا حفظ قرآن کریم لازمی طور پر پڑھائیں چونکہ ہمارے نبی کریم ؐ نے فرمایا جو شخص اللہ کی کتاب قرآن کریم سے ایک لفظ پڑھتاہے اس کے بدلے ایک نیکی کا ثواب ملتاہے، اسلئے ہر گھر میں کثرت کے ساتھ تلاوت کلام اللہ کا اہتمام ہونا چاہئے کیونکہ جس گھر میں قرآن شریف پڑھا جاتاہے وہاں خیرو برکت ہوتی ہے اور شر پھیلنے کا خطرہ جاتا رہتاہے، اسلئے ہر مومن کے گھر میں رات کے وقت یا صبح سویرے تلاوت کلام پا ک ضرورہونی چاہئے۔
مولانا مفتی خلیل الرحمن نے کہاکہ قرآن کریم کے آداب میں سے یہ بھی کہ قرآن کریم کو نہایت خوش الحانی کے ساتھ پڑھا جائے کیونکہ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے کہ قرآن کریم کو اپنی عمدہ آوازوں کے ساتھ پڑھا جائے،ایسا کرنے سے قرآن کریم کی تلاوت کاحسن بڑھ جاتاہے،مفتی موصوف نے بتایاکہ قرآن پاک اللہ تعالیٰ کا پاکیزہ کلام ہے جس میں خدا کی توحید اور جلال و عظمت کا ذکر ہے اس کتاب تمام طرح کی بھلائیاں جمع ہیں اور یہ کلام انسانی فلاح اور نجات کا سرچشمہ ہے ،انہوں نے کہاکہ یہ دنیاکی واحد کتاب ہے جسکو جس قدر پڑھا جائے اسی قدر راحت و سکون ملتاہے،انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو قرآن کریم سمجھ کر پڑھنے اور اس پر عمل کر نے کی توفیق عطا فرمائے، آمین ۔ اس موقع پر عقیقہ کی دینی اہمیت بیان کرتے ہوئے مولانا مفتی خلیل الرحمن نے کہاکہ عقیقہ کرنا سنت ہے اور افضل یہ کہ بچہ کی ولادت کے ساتویں دن سرکے بال منڈوائے جائیں اور پھر عقیقہ کاجانور ذبح کیا جائے ،انہوں نے بتایاکہ اکر عقیقہ ساتوں دن نہیں کیا تو آئندہ جب بھی عقیقہ کیا جائے تو ودلات کے ساتویں دن کا حساب لگاکر کیا جائے ،
مفتی موصوف نے کہاکہ اگر پیدائش کے بعد عقیقہ نہ ہوسکے تو بعد میں عقیقہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، جیسا کا آنحضرت ﷺ نے نبوت ملنے کے بعد اپنا عقیقہ فرمایا، مولانا کی دعاء پر مجلس اختتام پذیر ہوئی ۔ اس دوران معروف سماجی و سیاسی شخصیت و سابق رکن پارلیمنٹ سعید الزماں، دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی،یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم،سعد معین انجینئر،فرخ مصطفی صدیقی، نوید اقبال عثمانی نمبردار،ڈاکٹر شبلی اقبال،عظیم احمد عثمانی،جاوید عثمانی،محمد شاہ نواز،فہیم صدیقی، حافظ محمد سعد،جنید اقبال عثمانی اور شہر کی سرکردہ شخصیات موجود رہیں۔