یوپی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا بجٹ بڑھایا نہ گیا توریاست گیر احتجاج ہوگا: شاہنواز عالم

لکھنؤ ، 16 جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بجٹ کو 62 کروڑ سے گھٹا کر 9 کروڑ کرنے کیخلاف اقلیتی کانگریس کی ضلع اور سٹی اکائیوں نے ریاست بھر سے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو 4 نکاتی میمورنڈم بھیجا ہے۔کانگریس ہیڈکوارٹر سے جاری ایک ریلیز میں اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے کہا کہ غازی آباد، ہاپوڑ، آگرہ، علی گڑھ، رام پور، مرادآباد، سنبھل، سہارنپور، میرٹھ، مرادآباد، پیلی بھیت، بریلی، شاہجہاں پور، بداون، بارہ بنکی، اعظم گڑھ، جھانسی ہمیر پور، شراوستی، سدھارتھ نگر، شاملی، الٰہ آباد، اناؤ، مئو، غازی پور، بنارس، چندولی، بھدوہی، فتح پور سمیت ہر ضلع سے اے ایم یو کے بجٹ کو 100 کروڑ کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ایک سازش کے تحت یونیورسٹیوں کو کمزور کر کے ملک میں منطقی اور سائنسی سوچ کو کمزور کر رہی ہے ،تاکہ بی جے پی کو ریٹائرڈ ورکرز ملتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کم پڑھے لکھے ہوں تو وہ دوسروں کو بھی پڑھنے نہیں دینا چاہتے۔شاہنواز عالم نے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جو ملک کے اندر سرکاری یونیورسٹیوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے اور مجموعی تعلیمی درجہ بندی میں 10ویں نمبر پر ہے، حکومت نے اسے 62 کروڑ سے کم کر دیا ہے۔ پچھلے 3 سالوں میں 9 کروڑ روپے۔ جبکہ اعلیٰ تعلیمی اہداف کے حصول کے لیے اس میں اضافہ اور حوصلہ افزائی ہونی چاہیے تھی۔

شاہنواز عالم نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شروع سے ہی بی جے پی اور سنگھ کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت اسے بدنام کرنے یا اس کا نام بدلنے کے لیے بری ذہنیت کے ساتھ اس پر حملہ کرتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی عالمی شہرت یافتہ تعلیمی مرکز ہے، اس لیے آرایس ایس اسے بابری مسجد کی طرح نہ تو تالا لگا سکتا ہے اور نہ ہی گرا سکتا ہے۔ اس لیے اسے مالی طور پر کمزور کرنے کے لیے حکومت بجٹ میں کمی کر رہی ہے۔شاہنواز عالم نے کہا کہ اگر اے ایم یو کے بجٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا تو اقلیتی کانگریس اس کے لیے پوری ریاست میں مہم اور تحریک چلائی جائے گی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button